گرم موسم میں ترشاوہ باغات کی دیکھ بھال بہت ضروری ہے،ترجمان محکمہ زراعت

اتوار 14 جون 2015 14:57

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جون۔2015ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق موجودہ گرمی کی لہر میں ترشاوہ باغات کی دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔ درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ سے بڑھ جائے تو پودوں اور زمین سے نمی کا اخراج بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جس سے پتوں کا پھیلاوٴ برقرار نہیں رہتا اور وہ پیلاہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ زیادہ گرمی کی وجہ سے پتوں میں نشاستہ کے خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

سخت گرمی کی وجہ سے درختوں کے تنوں کی چھال کے پھٹنے سے پودوں کی جڑوں کو ملنی والی خوراک میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ترجمان کے مطابق ترشاوہ باغات کے باغبان موسم گرما میں باغات کو پانی کی کمی نہ آنے دیں اور باغات کا معائنہ کرتے رہیں۔ اگر درختوں کے پتے پژمردگی کی کیفیت ظاہر ہوئے تو فوراً آبپاشی کریں۔

(جاری ہے)

بڑے درختوں والے باغات میں 10 سے 15 دن جبکہ چھوٹے پودوں والے باغات میں 7 تا 10 دن بعد آبپاشی کریں۔

باغات میں جنتر کاشت کردیا جائے جو کہ زمین کو ٹھنڈا رکھنے کے علاوہ زمین کی نمی کو بھی دیر تک برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ باغبان درختوں کے تنے سے1 فٹ تک گھاس پھوس یا پرالی کی مدد سے ملچنگ کریں جس سے درختوں کی جڑوں والے حصے کی نمی برقرار رہتی ہے۔ موسم گرما میں باغات میں بار بار ہل نہ چلایا جائے کیونکہ اس سے نہ صرف زمینی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے بلکہ نامیاتی مادہ بھی گل سڑ جاتا ہے جس سے زمین میں نامیاتی مادے کی کمی ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :