دھان کے کاشتکاروں کو سپرفائن ، کشمیر ا، مالٹا ، ہیرو، سپرا اور دیگر کئی اقسام کاشت نہ کرنے کی ہدایت

اتوار 14 جون 2015 12:54

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) دھان کے کاشتکاروں کو سپرفائن ، کشمیر ا، مالٹا ، ہیرو، سپرااور اسی طرح کی دیگر اقسام کی ہرگز کاشت نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار صرف منظورشدہ اقسام ہی کاشت کریں تاکہ دھان کی فصل کو بکائنی اور پتوں کے بھورے دھبوں جیسی بیماریوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ صحت مند فصل حاصل کی جاسکے۔

محکمہ زراعت فیصل آبادکے ترجمان نے کہاکہ دھان کی فصل ہرقسم کی زمین میں کاشت کی جاسکتی ہے سوائے ایسی ریتلی زمینوں کے جہاں پانی کھڑا نہ رہ سکے۔ انہوں نے بتایاکہ ذرخیز زمینوں کے علاوہ ایسی شور زدہ کلراٹھی زمینوں میں بھی دھان کامیابی سے کاشت کیاجاسکتاہے جہاں کوئی اور فصل کامیاب نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر بحساب 2 سے اڑھائی گرام فی کلو بیج کو لگائیں اور شرح بیج مروجہ طریقہ کاشت کے حساب سے رکھیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگر موٹی اقسام کی پنیری کدو کے طریقہ سے کاشت کرنی ہو تو 6سے 7کلو گرام ، خشک طریقہ میں 8 سے 10کلوگرام ، داب کے طریقہ میں 12 سے15کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ ہائبرڈ اقسام کے کدو کے طریقہ سے شرح بیج 6کلوگرام فی ایکڑ رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اگر دھان کی پنیری کمزور نظر آئے تو ایک پاؤ یوریا یا نصف کلو امونیم سلفیٹ فی مرلہ کے حساب سے پنیری کی منتقلی سے قبل ڈالنا بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔