آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خدا کے نظام کی داعی ہے‘علماء کرام

دینی مدارس حفاظت اسلام کے قلعے اور ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں‘ حکومت آزادکشمیرکو بلدیاتی انتخابات میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے دینی مدارس اسلامی تہذیب وثقافت اور پیغمبرانہ تعلیمات کوعام کرنے کے لیے صدیوں سے کام کررہے ہیں‘علماء کرام کا آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام کے مشاورتی اجلاس سے خطاب

اتوار 14 جون 2015 12:13

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خدا کے نظام کی داعی ہے۔ آمدہ بجٹ کو متوازن بنانے کے لیے سیرت خلفاء راشدین سے راہنمائی حاصل کی جائے۔ دینی مدارس حفاظت اسلام کے قلعے اور ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ حکومت آزادکشمیرکو بلدیاتی انتخابات میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

شریعت کورٹ میں سپریم کورٹ آف آزادکشمیر کی ہدایات کی روشنی میں تشکیل نوکی جائے۔ دینی مدارس اسلامی تہذیب وثقافت اور پیغمبرانہ تعلیمات کوعام کرنے کے لیے صدیوں سے کام کررہے ہیں۔برصغیرپاک وہند میں ان دینی مدارس نے جوگرانقدر خدمات سرانجام دیں، وہ تاریخ کاروشن باب ہیں۔ آزادکشمیرمیں قادیانیوں کی اسلام مخالف سرگرمیوں کاسد باب کیاجائے۔

(جاری ہے)

حکومت دینی مدارس کے ساتھ امتیازی سلوک اور رویے سے اجتناب کرے۔ ان خیالات کااظہار آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام کے اہم مشاورتی اجلاس میں کیاگیا۔ اجلاس کی صدارت امیر مرکزیہ مفتی اعظم کشمیرمولانامفتی محمدرویس خان ایوبی نے کی۔ جبکہ اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری ،رکن مجلس عاملہ وامتحانی کمیٹی ومسئول وفاق المدارس برائے آزادکشمیرمولاناقاضی محمودالحسن اشرف،مرکزی ناظم مولانا عبدالماجد عزیز ، ڈویژنل امیر مولانا قاضی منظورالحسن،مرکزی راہنماء مولانامفتی غلام رسول نقشبندی ،مولاناعبدالشکور حقانی ،مولاناعطاء اللہ علوی، مولانا مفتی محمداختر، مولانا فضل الوھاب، مولانا فضل الرحمن ،مولانا عبدالمالک صدیقی ایڈووکیٹ، مولانا محمدعمران،مولانا پروفیسر لقمان مسعودچغتائی ، مولانا مفتی عبید الرحمن،مولاناقاضی عبدالوحید انور،مولاناطیب منظور،مولاناطیب اشرف،مولانامحمدالطاف سمیت مجلس عاملہ وشوریٰ کے اراکین ، ضلعی وتحصیلی امراء نے شرکت کی۔

اجلاس میں دینی مدارس کے رجسٹریشن کے ترمیمی نوٹیفکیشن جاری شدہ اموردینیہ 2015-5273-85کے حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان، اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیرکے موقف کی مکمل تائید کرتے ہوئے اس نوٹیفکیشن کو بنیادی انسانی حقوق ، اسلامی اور انسانی حقوق اور قرآن کریم کی واضح تعلیمات کے منافی قراردیتے ہوئے مسترد کردیاگیا۔ حکومت آزادکشمیر سے اسے فوری واپس لینے کابھی مطالبہ کیاگیا۔

اجلاس میں آزادکشمیرمیں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں پر حکومت کے لیت ولعل پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے شفاف بلدیاتی انتخابات کے لیے فوری طورپر عملی اقدامات کامطالبہ کیاگیا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ آف آزادکشمیرکیطر ف سے شریعت کورٹ کی تشکیل نو کامطالبہ کیاگیا۔ اجلاس میں آزادکشمیراسمبلی میں ملازمتوں میں اقرباء پروری ، اورمیرٹ کی پامالی پر شدید تشویش کااظہارکیاگیا۔

اجلاس میں سی ایم ایچ مظفرآباد اور عباس انسٹی ٹیوٹ میں مساجد کی فوری تعمیر شروع کرنے اور جب تک مساجد کاپروجیکٹ شروع نہ ہو، عارضی طورپر مریضوں اور متعلقین کے لیے نماز ، طہارت ، کابندوبست کرنے کامطالبہ کیاگیا۔ اجلاس میں احترام رمضان مبارک کے تسلسل میں مناسب اقدامات کرنے ، اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں پرنظررکھنے اور عام شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کامطالبہ کیاگیا۔

اس موقع پر درج ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔یہ اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ دینی مدارس اور مساجد کی تاریخ اور اسلام کی تاریخ ایک ہے، ان مدارس و مساجد کے نظامِ تعلیم و نصاب کی اساس وحی الٰہی ہے، یہ دینی مدارس دار ارقم اور صفہ کی مساعی جمیلہ کا تسلسل اور انہی درسگاہوں کی شاخیں ہیں۔ان مدارس نے ہر دور میں امن واخوت کی تعلیم دی ہے اور احترام انسانیت کیلئے کام کیا ہے، ان مدارس کے خلاف اصلاحات کے نام سے ہر طرح کے منفی اقدامات کو یہ اجتماع مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ ان دانش گاہوں اور رشد و ہدایت کے مراکز کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا#یہ اجتماع آزادکشمیرکی معروف دینی درسگاہ مرکزاہل سنت والجماعت جامعہ دارالعلوم الاسلامیہ کیخلاف خفیہ سازشوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان خفیہ ہاتھوں کوبے نقاب کرنے اورعدالتوں کی طرف سے ادارہ کے حق میں موجود فیصلوں کے مغائراقدامات اور بندوبست ریکارڈ میں ردو بدل کے ذریعے دارالعلوم کو نقصان پہنچانے پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے واضح کرتاہے کہ جامع مسجد خاتم النبیین ﷺ اورجامعہ دارالعلوم الاسلامیہ کے تحفظ کے لیے آزادکشمیراورپاکستان کے دینی مدارس کے اساتذہ وطلباء،مذہبی جماعتیں اور عام مسلمان کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

#یہ اجلاس حرمین الشریفین کے خلاف یہود ونصاریٰ کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے امت مسلمہ کو تحفظ حرمین الشریفین کے لیے مستقل فوج قائم کرنے اور افواج پاکستان کواسمیں اہم کردار اداکرنے کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجلاس مسئلہ کشمیرپر بھارت کو منہ توڑجواب دینے پر جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کااظہارکرتاہے اور اسلام ، پاکستان اور نظریہ پاکستان کے لیے پاکستان اور آزادکشمیرکے لاکھوں علماء ،طلباء ،عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملک اور ملت کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں گے۔

یہ نمائندہ اجلاس مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو 2010کے معاہدہ کی روشنی میں سہل بناکر تمام مدارس کی فوری رجسٹریشن کرنے کامطالبہ کرتاہے ۔ یہ اجلاس دہشتگردی کے تمام صورتوں کی مذمت کرتے ہوئے اس کاتعلق مدارس کے ساتھ جوڑنے کی بھی مذمت کرتاہے۔ یہ اجلاس مدارس اسلامیہ کے خلاف کیے جانے والے پروپیگنڈے پروزیراعظم ، قائد حزب اختلاف ، سیاسی اور دینی قوتوں، عدلیہ سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کرتاہے۔ یہ نمائندہ اجلاس اس نوٹیفکیشن کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہوئے تاریخ اجراء سے واپس لینے کامطالبہ کرتاہے۔

متعلقہ عنوان :