سندھ بینک میں تنخواہوں کی ادائیگی بلدیاتی ملازمین کو مشکلات کا سامنا

ہفتہ 13 جون 2015 22:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) سجن یونین (سی بی اے) کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات کی ضد اور بار بار کے احکامات کے بعد بالاخر بلدیہ شرقی نے اپنے ملازمین کی تنخواہیں سندھ بینک سے ادا کرنے کے لیے چیکس جاری کردئیے لیکن عملے کی ناتجربے کاری آڑ آگئی اور ملازمین کی بڑی تعد اد جب تنخواہ لینے سندھ بینک کی شہیدملت روڈ برانچ پہنچتے تو عملے کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور صرف جمشید زون کے سینٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی کرنے میں چار روز لگ گئے جس سے صفائی ستھرائی کے بُری طرح متاثر ہوئے اورملازمین نے مین شاہراہ شہید ملت روڈ بند کرکے احتجاج کیا جس کے بعد تنخواہوں کی ادائیگی میں تیزی آگئی جبکہ بلدیہ کورنگی اور بلدیہ غربی کے ملازمین کی تنخواہیں بھی سندھ بینک سے اداکرنے کے لیے چیکس جاری کردئیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

چیک بکوں کی عدم فراہمی پرواچرز کے ذریعے اور اصل شناختی کارڈز دکھانے پر بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ملازمین کو طویل انتظار کے بعد دی جائیگی جس سے بلدیاتی ملازمین سے سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور تنخواہوں کی سندھ بینک سے ادائیگی پر اچانک بڑا احتجاج ہوسکتا ہے اور خرابی صورتحال کی ذمہ داری وزیر بلدیات پر عائد ہوگی ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملازمین کو سہولت دینے کے لیے سندھ بینک کے تمام اکاؤنٹ ہولڈز کو چیک بکس اور ATMکارڈز جاری کیے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :