`ایف سی آر کے تحت انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ کے اختیار ا ت فرد واحد کے پاس ہوتے ہیں،اختر علی شینواری

پولیٹیکل ایجنٹ سے لیکر معمولی کلرک تک سب اختیارات کے بے تاج بادشاہ ہوتے ہیں،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی فاٹا `

ہفتہ 13 جون 2015 21:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) جماعت اسلامی فاٹا سیکرٹری اطلاعات اخترعلی شینواری نے کہا کہ ایف سی ار کے تحت انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ کے اختیار ا ت فرد واحد کے ساتھ ہوتا ہیں ۔جس میں پولیٹیکل ایجنٹ سے لیکر ایک معمولی کلرک تک سب اختیارات کے بے تاج بادشاہ ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں قبائلی علاقوں میں FCR کی موجودگی حکمرانوں کے ماتھے پر بدنما داغ ہے ۔

FCRقبائلی علاقوں اورقبائلی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ اورقبائلی علاقوں میں غربت بے روزگاری اور پسماندگی کی پہچان ہے ۔اخترعلی شینواری نے کہا کہ21ویں صدی کا تقاضہ ہے کہ قبائلی عوام کو ترقی ۔جمہوری اور سیا سی ا دارے میں شامل کیا جائے ۔قبائلی علاقوں میں FCRکو ختم کیا جائے اور قبائلی علاقوں میں دستور پاکستان کے تحت نیا نظام نافذکیا جائے قبائلی علاقوں میں ملک کی دیگر صوبوں کی طرع بلدیاتی انتخابات کراے جائے ۔

(جاری ہے)

دستورکی دفعہ 247میں ترمیم کرکے قبائلی عوام کے بنیادی انسانی حقوق بحال کیا جائے اور فاٹا کے اختیارات کوصدر مملکت کی بجائے پارلمینٹ کو منتقل کیے جائے ۔اور فاٹاکے لیے مضبوط مالیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے تاکہ متاثرین کی دوبارہ بحالی ہو جائے اور فاٹا کی انفراسٹرکچر سکول ۔ہسپتال اور سڑک وغیرہ بحال ہو جائے ،فاٹا کی تیز ترین ترقی کے لیے یونیورسٹی قائم کیا جائے اور کیڈٹ کالج ودیگر تعلیمی ادروں کا جال بیچایا جائے۔ `

متعلقہ عنوان :