این اے 122کے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق چیئرمین نادرا شدید حکومتی دباؤ میں ہیں، وہ جرح کے دوران کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے، یہ بھی تسلیم کر لیا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹوں کی مختلف درجہ بندی اعداد و شمار کا ردوبدل ہے ، وہ سچ نہیں بول رہے

تحریک انصاف کے چیئرمین کی ترجمان شیریں مزاری کا الیکشن ٹریبونل میں سماعت پر ردعمل کااظہار

ہفتہ 13 جون 2015 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ترجمان اور رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے کہا ہے کہ این اے 122کے ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے چیئرمین نادرا حکومت کے شدید دباؤ میں دکھائی دیتے ہیں، وہ جرح کے دوران کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، چیئرمین نادرا نے یہ بھی تسلیم کر لیا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹوں کی مختلف درجہ بندی اعداد و شمار کا ردوبدل ہے ،ٹریبونل کے جج نے جب انہیں ان کی طرف دیکھ کر بات کرنے کیلئے کہا تو وہ جج سے آنکھیں نہ ملا سکے جس سے ظاہر ہورہا ہے کہ وہ این اے 122کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق بارے سچ نہیں بول رہے۔

ہفتے کو ٹریبونل میں ہونے والی سماعت پر اپنے ردعمل کااظہار کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ چیئرمین نادرا ٹربیونل میں این اے 122 بارے ضمنی رپورٹ جمع کرانے پر جرح پر کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

(جاری ہے)

جج نے چیئرمین نادرا کو کہا کہ ٹربیونل کی طرف کسی قسم کی ضمنی رپورٹ نہیں مانگی گئی تھی، ضمنی رپورٹ جمع کرا کر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے، چیئرمین نادرا صرف یہ وضاحت کر سکے کہ انہوں نے ضمنی رپورٹ اپنے وکلاء کے مشورے پر جمع کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوران سماعت چیئرمین نادرا کاؤنٹر فائلز پر غلط شناختی کارڈ کے اندراج کو انسانی غلطی قرار دیتے رہے، جس پر جج نے انہیں کہا کہ یہ محض ایک قیاس آرائی ہے اور چیئرمین نادرا کی ذمہ داری نہیں کہ وہ اس غلطی کی وضاحتیں کریں۔ نادرا چیئرمین نے ٹربیونل میں یہ بھی تسلیم کر لیا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹوں کی مختلف درجہ بندی اعداد و شمار کا ردوبدل ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ آج کی سماعت سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وہ خدشات درست ثابت ہو گئے کہ حکومت چیئرمین نادرا پر دباؤ ڈال کر غلط اعداد و شمار اور رپورٹ تیار کروا رہی ہے اور دھاندلی کے خلاف تحقیقات پر اثر انداز ہو رہی ہے۔(اح+ع ع)

متعلقہ عنوان :