پاکستان دشمن این جی اوز کو یہاں کام کرنے کا کوئی حق نہیں،سراج الحق

این جی اوز کے بھیس میں مغربی طاقتیں پاکستان میں اپنی ثقافت پھیلا رہی ہیں ،نظریاتی ملک کو توڑنا چاہتی ہیں مودی نے پاکستان توڑنے بھارت کے کردار کا اعتراف کرکے دنیا کو اپنا چہرہ دکھا دیا ہے ،امیر جماعت اسلامی کا چارسدہ میں نومنتخب کونسلروں سے خطاب

ہفتہ 13 جون 2015 19:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کو پاکستان میں کام جاری رکھنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے بالآخر اعتراف کرکے ہمارے موقف کی تائید کر دی ہے۔وہ اتمانزئی چارسدہ میں جماعت اسلامی کے رہنما میجر اکبر خان کے حجرہ میں نومنتخب کونسلروں سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر ضلعی امیر مصباح اﷲ،سابق امیر محمد ریاض خان اور میجر اکبر خان بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ ہم شروع سے کہتے آرہے ہیں کہ این جی اوز کے بھیس میں مغربی طاقتیں پاکستان میں اپنی ثقافت پھیلا رہی ہیں اس نظریاتی ملک کو توڑنا چاہتی ہیں۔اس پر ہمیں تنگ نظری کے الزام دیے جاتے تھے لیکن اب پاکستان کے سب سے ذمہ دار وزیر وزیرداخلہ نے اعتراف کرکے اس حقیقت سے پردہ اٹھا لیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا ایسی این جی اوز پر فی الفور پابندی لگائی جائے اور پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔سراج الحق نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے قیام میں اپنی دہشت گردی تنظیم مکتی باہنی کے کردار کا اعتراف کرنے اپنا گھناؤنا چہرہ خود دنیا کو دکھا دیا ہے ۔انھوں نے کہ مودی کا اعترافی بیان ایک طرف انتہائی قابل مذمت ہے تو دوسری طرف پاکستان کی سا لمیت کے لیے قربانی دینے والی البدر اور الشمس تنظیموں کے ہزاروں نوجوانوں کی شہادت کا واضح ثبوت ہے۔

اور ہم اس موقع پر البر اور الشمس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں سراج الحق نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کی سا لمیت کی بات کی اور اس کے لیے قربانی دی ہے اور ہمارے کارکنوں کے ہوتے ہؤے ملک دشمنوں این جی اوز اپنے گھناؤنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات کرانے کیلئے ضروری ہے کہ الیکش کمیشن کے پاس اپنا ایماندارا ور باصلاحیت عملہ ہو تاکہ الیکش کمیشن ناہل اور بد دیانت افسروں کا محتاج نہ ہو۔

یہی وجہ ہے کہ بلدیاتی انتخابات پر سے سوالات اٹھ رہے ہیں ،بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی بدنظمی اور ناہلی کے ریٹرننگ افسر ان کو ذمہ دار قرار دیا جارہاہے ریٹرننگ آفسران پر نتائج بدلنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسریاں ہوتی ہیں ان ادا روں میں اہل اور دیانتدار افراد کے آنے سے ملک، سیاست اور جمہوریت کو استحکام ملے گا۔

انھوں نے کہا پاکستان میں جمہوریت سرمایہ کے ہاتھوں یر غمال ہے اور ان کی وجہ سے عوام کا استحصال ہو رہا ہے۔انتخابات میں بے دریغ پیسہ استعمال ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہر الیکشن کے بعد اس کی شفافیت پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔اس بار جوڈیشل کمیشن بنا ہے ۔وہ انتخابی دھاندلی کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرے گا تمام سیاسی قوتیں اس کو تسلیم کریں گی اور اس سے پاکستانی سیاست کا رخ متعین ہو گا۔قبل ازیں جماعت اسلامی کے مرکزی امیر اتمانزئی میں سابق ضلعی امیر پیر مسعود جان کی والدہ کی فاتحہ خوانی کے لیے ان کی رہائس گاہ پر گائے اور دعا کی ۔جماعت اسلامی کی ضلعی اور مقامی قیادت بھی ان کے ہمراہ تھی۔