اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تقرریوں کیلئے آئین کے آرٹیکل 175-Aمیں ترمیم کی جائے ‘ آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن

تقرری میں متعلقہ بار کونسل اور ہائیکورٹ بار کے صدور کو مشاورت میں شامل کیا جائے ، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کیخلاف زیر التوائے ریفرنسز کھولے جائیں حکومت برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے معاملے کو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں اٹھائے ‘ پاکستان بار کونسل کے زیر اہتمام کنونشن کا مشترکہ اعلامیہ کنونشن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور جنرل (ر) حمید گل کے بیان کی بھی شدید مذمت کی گئی

ہفتہ 13 جون 2015 18:30

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) پاکستان بار کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تقرریوں کیلئے آئین کے آرٹیکل 175-Aمیں ترمیم کی جائے ، ججز کی تقرری میں متعلقہ بار کونسل اور ہائیکورٹ بار کے صدور کو مشاورت میں شامل کیا جائے ، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف زیر التوائے ریفرنسز کھولے جائیں اور انکی کارروائی کو قانون کے مطابق آگے بڑھایا جائے ۔

یہ مطالبات کنونشن کے مشترکہ اعلامیہ میں کئے گئے ۔ کنونشن میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ ، سپریم کورٹ بار کے صدر فضل حق عباسی ،ملک بھر کی وکلاء تنظیموں کے صدور ، سیکرٹریز سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔مشترکہ اعلامیہ میں سپریم کورٹ او رسیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل سے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف زیر التواء ریفرنسوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور ان ریفرنسز کو قانون کے مطابق آگے بڑھایاجائے ۔

(جاری ہے)

کنونشن میں سپریم کورٹ کے ججوں سے مطالبہ کیا گیا کہ ہائیکورٹ کے ججوں کے نام لے کر تنقید کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے عدلیہ کی آزادی پر حرف آتا ہے ۔ دوران سماعت وکلاء کو بلا تفریق عزت و تکریم دی جائے ۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سائلین کی مشکلات کے پیش نظر ہڑتالوں سے حتی الوسع گریز کیا جائے ۔ کنونشن میں کہا گیا کہ مشترکہ اعلامیہ چیف جسٹس آف پاکستان، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی بھجوایا جائے گا اگر وکلاء کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو وکلاء احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔

کنونشن میں برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں اٹھایا جائے ۔ کنونشن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مشترقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں کردار کے اعتراف اور جنرل (ر) حمید گل کے بیان کی بھی شدید مذمت کی گئی ۔