حکومت صوبہ کو کرائم فری بنانے کے پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کر رہی ہے، سیف سٹی پروگرام کیلئے 4ارب روپے مختص کئے ہیں، امن و امان کے قیام کیلئے جدید آلا ت خریدے جائیں گے ، جس سے قانون شکن اور شرپسند عناصر کی نشاندہی اور انہیں وقت ضائع کئے بغیر قانون کی گرفت میں لایا جاسکے گا

صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 13 جون 2015 17:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ حکومت صوبہ کو کرائم فری بنانے کے پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کر رہی ہے اور اس مرحلے کا آغاز صوبائی دارالحکومت سے کیا جا رہا ہے جس کے تحت سیف سٹی پروگرام کیلئے 4ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت امن و امان کے قیام کیلئے جدید آلاٹ خریدے جائیں گے اور شہر کی اہم شاہرات کی کیمروں کے ذریعے نگرانی کرنا ممکن ہوگا اور قانون شکن اور شرپسند عناصر کی نشاندہی اور انہیں وقت ضائع کئے بغیر قانون کی گرفت میں لایا جاسکے گا۔

وہ ہفتہ کو یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بجٹ کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ سیف سٹی پروگرام اس سال دسمبر تک لاہور میں مکمل کرکے دوسرے مرحلے میں راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور گوجرانوالہ میں 2016ء تک مکمل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عوام کو روایتی تھانہ کلچر سے نجات دلانے اور خوشگوار ماحول میں ان کی شکایات و مسائل کے فوری ازالے کیلئے صوبہ بھر میں مختلف مقامات پر 80پولیس سروس سنٹرز قائم کئے جا رہے ہیں جس سے صوبہ میں امن و امان میں نمایاں بہتری آئے گی۔

کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہاکہ پولیس افسران و اہلکاران کو نئے تقاضوں اور جدید خطوط پر تربیت،جدید سازوسامان کی فراہمی اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر محکمہ پولیس کے بجٹ میں مجموعی طور پر 94ارب 67کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں مختص کردہ ان رقوم سے نہ صرف صوبہ میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ جرائم کی شرح میں حیرت انگیز کمی لانا ممکن ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :