آزادکشمیرمیں چودھری مجید کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا4سالہ دورِ حکومت تعمیروترقی اورعوامی مسائل کے حل کے اعتبار سے آزادخطے کی سیاسی تاریخ کاسب سے سنہری دوررہاہے ‘عام آدمی کامعیارِزندگی بلندہوااورسیاسی اُفق پر رواداری ، مساوات ، تحمل ، بردباری اورصبرواستقامت کی نئی مثالیں قائم ہوئیں

مشیرحکومت برائے اطلاعات مرتضیٰ درانی کاانٹرویو

ہفتہ 13 جون 2015 16:45

میرپور /مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) مشیرحکومت برائے اطلاعات مرتضی ٰ درانی نے کہاہے کہ آزادکشمیرمیں چودھری مجید کی قیادت میں پاکستان پیپلزپارٹی کا4سالہ دورِ حکومت تعمیروترقی اورعوامی مسائل کے حل کے اعتبار سے آزادخطے کی سیاسی تاریخ کاسب سے سنہری دوررہاہے جس میں عام آدمی کامعیارِزندگی بلندہوااورسیاسی اُفق پر رواداری ، مساوات ، تحمل ، بردباری اورصبرواستقامت کی نئی مثالیں قائم ہوئیں ۔

یہاں مظفرآباد میں صحافیوں کوانٹرویودیتے اُنہوں نے کہاکہ وزیراعظم چودھری مجید نے نہایت مشکلات اورنامساعدحالات میں اپنوں اورغیروں کی سازشوں اورریشہ دوانیوں کے باوجود کامیابی کے ساتھ بطوروزیراعظم اپنے 4سال مکمل کئے اورصبرواستقامت کے ساتھ ہرسطح پر عوامی نمائندگی کی درخشندہ وتابندہ روایات قائم کیں جو اُنہی کاطرہ ء امتیاز بھی ہے ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہاکہ بعض موقعوں پر وزیراعظم کیخلاف ایسے حالات بھی پیداہوئے کہ اگر چودھری مجید کی جگہ کوئی اوروزیراعظم ہوتاتو اِن حالات کامقابلہ نہ کرسکتااورپورے نظام کی بساط ہی لپیٹ دیتالیکن چودھری مجید کو اِس بات کاکریڈٹ نہ دینازیادتی ہوگی کہ اُنہوں نے نہایت ناموافق حالات کابھی نہایت خندہ پیشانی اورجوانمردی کے ساتھ مقابلہ کیااورکسی کیخلاف حرف شکایت تک زباں پر نہ لایا۔

یہ الگ بات ہے کہ ہماری کچھ کوتاہیوں اورغفلتوں کی وجہ سے وزیراعظم چودھری مجید کی شخصیت کے کچھ قابل رشک پہلواوربطور وزیراعظم اُن کے کچھ کارہائے نمایاں میڈیامیں اُس طرح سے نمایاں نہ ہوسکے جس کاوہ استحقاق رکھتے تھے جس کی وجہ سے وہ عوامل عوام کی نظروں سے اوجھل رہے تاہم جاننے والے جانتے ہیں کہ یہ وزیراعظم چودھری مجید کاہی اعزاز ہے کہ اُن کے دورحکومت میں بیروزگاری کے عفریت کے سامنے بندباندھاگیااور15000سے زائد نوجوانوں کو سرکاری محکمہ جات میں خالصتاًمیرٹ کی بنیاد پر پسندوناپسند اورکسی بھی تخصیص کے بغیر ملازمتیں دی گئیں اوریونیورسٹیوں ، میڈیکل کالجز او رکالجز کاجال بچھاکرتعلیمی دنیامیں ایک انقلاب کی بنیاد رکھی گئی ۔

کئی بڑے ترقیاتی منصوبے جن میں ریاست بھر کے طول وعرض میں پھیلی بڑی بڑی شاہرات پایئہ تکمیل کو پہنچیں او ر دیگربڑے میگاپراجیکٹس کاآغاز ہوا۔اُنہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے حق میں سب سے بڑاکریڈٹ جو جاتاہے وہ یہ ہے کہ اُنہوں نے اپنی انااورذاتی مفاد کی قربانی دی اورپارلیمانی نظام کو بچانے میں اہم کرداراداکیا۔وزیراعظم اگر صبروتحمل اوربردباری کامظاہرہ نہ کرتے تو آج جمہوری تسلسل جو ہمیں یہاں دکھائی دیتاہے یہ ہمیں اِس شکل میں نظرنہ آتا۔وزیراعظم کیخلاف آج وہ لوگ بھی باتیں کرتے نہیں تھکتے جو خود اِس نظام کی ہی پیداوارہیں اوراُس کی فیوض وبرکات سے استفادہ بھی کرتے ہیں۔بدقسمتی سے ہماراجمہوری نظام کئی طرح کے خطرات کی لپیٹ میں ہے ۔