ورلڈ چائلڈ لیبر ڈے گزر گیا‘ دعوے ،وعدے سب بے سود‘ سینکڑوں بچے آج بھی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے کڑی دھوپ میں تپتے رہے ‘محنت مزدوری کرکے پیٹ پالنے والے ان بچوں پر ارباب اختیار کی نظر تک نہ پڑسکی

ہفتہ 13 جون 2015 15:05

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) ورلڈ چائلڈ لیبر ڈے گزر گیا، دعوے ،وعدے سب بے سود ، سینکڑوں معصوم بچے اس دن بھی اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے کڑی دھوپ میں تپتے رہے ،محنت مزدوری کرکے اپناپیٹ پالنے والے ان بچوں پر ارباب اختیار کی نظر تک نہ پڑسکی ،گاڑیوں کی ورکشاپس میں کام سیکھنے کے نام پر لیبر کرنے ، ہوٹلوں پر ویٹری اور گھروں میں معصوم بچوں سے مشقت لینے والوں کو نہ توخود ترس آیا اور نہ ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے نوٹس لے سکے ۔

اسی حوالہ سے دراوہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن , مظفرآباد یوتھ کونسل ، یوتھ فرینڈلی آرگنائزیشن اور SDOکے زیر اہتمام ورلڈ چائلڈ لیبر ڈے کے موقع پر مرکزی ایوان صحافت میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا اور حکومت آذادکشمیر سے فوری قانون سازی کا مطالبہ بھی کیاگیا ،بچوں نے حکومت آذادکشمیر اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ بچوں کے لئے حقوق کی پامالی روکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائیں۔

(جاری ہے)

کام کرنے والے بچوں کے مظاہرہ کاانعقاد آذادکشمیر چائلڈ رائٹس موومنٹ نے کیا تھا، چائلڈ رائٹس پر کام کرنے والے اداروں دراوہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن , مظفرآباد یوتھ کونسل ، یوتھ فرینڈلی آرگنائزیشن اور SDOکے نمائندگان نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے بچوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ آذادکشمیر میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے موثر قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی جبری مشقت میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومتی سطح پر اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ مظاہرین نے مظفرآباد دارلخلافہ میں حکومتی آفیسران کے گھروں میں جبری مشقت کا شکار بچوں کی آزادی کا مطالبہ کردیا۔

متعلقہ عنوان :