فوج اقتدار میں آکر ملک کی تقدیر بدلنے کا حلف اٹھالے تو پانچ سال میں ملک کو جنت بنا سکتی ہے،ڈاکٹرقدیر

ہفتہ 13 جون 2015 14:33

فوج اقتدار میں آکر ملک کی تقدیر بدلنے کا حلف اٹھالے تو پانچ سال میں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ اگر فوج اقتدار سنبھال کر ملک کی تقدیر بدلنے کا حلف اٹھالے تو فوج پانچ سال میں اس ملک کو جنت بنا سکتی ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ پاکستان میں جو بھی ملٹری ڈکٹیٹر آتا ہے وہ اقتدار سنبھالتے ہی چوروں اور ڈاکوؤں کی سرپرستی شروع کردیتا ہے اور اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتا ہے ۔

گزشتہ روز ” اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء “ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ کوریا میں ایک ملٹری ڈکٹیٹر نے نیک نیتی سے کام کرکے اپنی قوم کو اکیسویں صدی کی ضرورتوں سے ہم آہنگ کردیا ہے مگر ہمارے ہاں ایوب خان اقتدار میں آئے تو انہوں نے اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کیلئے سیاستدانوں کو استعمال کیا اور ملک ترقی نہ کرسکا پھر یحییٰ خان اور ضیاء الحق نے بھی یہی گھٹیا طریقے استعمال کئے اور جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف بھی ان کے جانشین ثابت ہوئے ۔

(جاری ہے)

اگر فوج نے اقتدار میں آکر چوروں اور ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنا ہے تو پھر یہی سیاستدان ٹھیک ہیں لیکن فوج اگر اقتدار میں آکر اپنے کور کمانڈروں اور دیگر شریک اقتدار لوگوں سے حلف لے لیتی ہے کہ ہم نے ملک وقوم کی تقدیر بدلنی ہے تو مجھے یقین ہے کہ فوج پانچ سال میں پاکستان کوجنت میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ماضی میں فوج اگر اچھے کام کرتی تو آج ہر کوئی ان کا بھرپور خیر مقدم کرتا ۔

بھارت کی طرف سے پاکستان پر حملے کی دھمکیوں بابت سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ نریندر مودی بہت چالاک سیاستدان ہے ۔ بھارتی ریاستوں میں ہونیوالے انتخابات میں عوامی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے اس نے الفاظ کی جنگ شروع کی ہے کیونکہ اس کی پارٹی کو ریاستی انتخابات میں شکست کا خطرہ ہے وگرنہ نریندر مودی سمیت پوری بھارتی قیادت کو علم ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور پاکستان کے پاس ہدف پر کارروائی کرنے والے جدید ترین میزائل موجود ہیں اور بھارت کی کسی بھی حرکت پر پاکستان بھرپور جوابی کارروائی کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

بھارتیوں کو علم ہے کہ پاکستان سے جنگ کا مطلب دونوں ملکوں کی تباہی ہے لہذا کوئی نہیں چاہے گا کہ وہ تباہ ہوجائے

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے نریندر مودی نے جان بوجھ کر پاکستان سے چھیڑ خوانی شروع کی تاکہ پاکستان کی طرف سے بھرپور ردعمل آئے اور ان کی پارٹی کا مورال بلند ہو چاہیے تو یہ تھا کہ پاکستانی قیادت نریندر مودی کے بیان کو سنجیدہ نہ لیتی اور صرف وزیر دفاع اور وزیراعظم جواب دے کر خاموش ہوجاتے لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان سے ہر کوئی بھارتیوں کو جواب دینے میں لگا ہوا ہے اور آرمی چیف کے ردعمل کے بعد تو سب کو ہی خاموش ہوجانا چاہیے تھا لیکن وہ لوگ بھی بیان دے رہے ہیں جنہیں دفاعی امور پر قطعاً کوئی مہارت حاصل نہیں ہے اور ہمارے میڈیا کی بھی حالت یہ ہے کہ موٹر سائیکل کی ٹکر کو بریکنگ نیوز بنا کر چلا دیتا ہے جبکہ پوری دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں ہے ہمارے سیاستدانوں اور میڈیا سے وابستہ لوگوں کو غور کرنا چاہیے کہ ہماری بیان بازی سے بھارت کیا فائدے حاصل کررہا ہے ہم ایٹمی پاور ہیں اور بھارت کے ہر شہر کو پانچ مرتبہ اڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بھارت ہمارے سامنے چوں بھی نہیں کرسکتا ۔

بھارتی وزیراعظم صرف عوامی حمایت کیلئے بیان بازی کررہے ہیں ۔ اگر ان میں انتخابی دم ہوتا تو کارگل کے وقت وہ بہت کچھ کر گزرتے مگر انہیں معلوم ہے کہ اگر ذرا بھی گڑ بڑ کی تو پاکستان بھارت کا بہت برا انجام کرے گا ۔ ہمارا بہترین میزائل ڈیلیوری سسٹم دشمن کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ خطرناک اسلحے کی دوڑ نے ہی فرانس ، انگلینڈ اور دوسری طاقتوں کو پرامن رہنے پر مجبور کیا ہے انہوں نے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ بھارتی وزیراعظم کی دھمکیاں صرف الفاظ تک ہیں اور جنگ دونوں ملکوں کیلئے ناقابل برداشت ہے جہاں تک بھارتی فوجوں کی برما میں مداخلت کا جواز ہے تو برما نے اس کی تردید کردی ہے یہ ہوسکتا ہے کہ بھارتی فوجی کسی حصے میں داخل ہوکر لوٹ مار کرکے واپس آگئے ہوں ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین سرحدوں پر چھوٹی موٹی جھڑپیں جلتی رہیں گی لیکن جنگ کا رسک دونوں ملک نہیں لے سکتے کیونکہ تباہی کو کوئی گلے نہیں لگائے گا ۔

متعلقہ عنوان :