مجھ سے منسوب تنازعات میں حقیقت نہیں، احمد شہزاد

ہفتہ 13 جون 2015 13:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) اسٹار پاکستانی اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے خود سے منسوب تنازعات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ محض افواہوں کی بنیاد پر سب جگہ بات کو پھیلا دیتے ہیں، اگر تنازعات میں سچائی تو اسے تسلیم کرنا چاہیے لیکن بدقسمتی ہمارا یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ہم بات کی تصدیق اور سچائی جانے بغیر محض افواہوں کی بنیاد پر سب جگہ بات کو پھیلا دیتے ہیں، مجھ سے منسوب تنازعات میں کوئی حقیقت نہیں۔

، دنیا میں ہر کوئی سیلفی لے رہا ہے تو کرکٹرز بھی سیلفی لے سکتے ہیں، اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ آج کے اس جدید دور میں جہاں امریکی صدر بارک اوباما سے لے کر اسکول جانے والے بچے تک ہو کوئی سیلفی لے سکتے ہیں تو کرکٹرز کیوں نہیں‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیلفی کا مقصد اپنے فینز اور شائقین کے قریب رہنا ہے، میرے دل میں اپنے فینز کے لیے بہت اہمیت ہے اور اپنی تصاویر کے ذریعے ان سے قریب رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں خواتین شائقین کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے احمد شہزاد نے ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے شادی کی خواہشمند لڑکی عروسی جوڑے میں گھر پہنچ گئی اور اس نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا۔’میں گھر سویا ہوا تھا کہ نیچے سے شور شرابے کی آواز سنائی دی، نیچے گیا تو دیکھا ایک لڑکی عروسی جوڑے میں گھر کے باہر کھڑی تھی اور اس نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا تھا، مجھے اس بات کا بہت دکھ ہوا‘۔

اوپننگ بلے باز نے کہا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں شادی کر لوں لیکن میرے خیال سے شادی کے لیے ذہنی طور پر تیاری ہونا بہت ضروری ہے اور میں ابھی ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں، ایک دو سال تک شادی کا کوئی ارادہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے ذہن قومی ٹیم کی قیادت کے حوالے سے کوئی سوچ نہیں، میرے لیے تمام کپتان قابل عزت ہیں۔ میں ہمیشہ ملک کیلئے کھیلا ہوں اور اپنی سو فیصد کارکردگی دکھائی ہے۔

انہوں نے زمبابوے کے دورے کو پاکستان کرکٹ کے لیے خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا کہ ہوم گراوٴنڈ پر پہلا میچ کھیلتے ہوئے ایسا محسوس ہوا کہ جیسا اپنا ڈیبیو کر رہا ہوں۔سری لنکا کے خلاف سیریز کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے احمد شہزاد نے کہا کہ اس سیریز کی اہمیت کا ہم سب کو اندازہ ہے اور ہم کسی بھی صورت اسے ہارنا برداشت نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس سیریز میں جیت کے ساتھ ساتھ فتوحات کے ساتھ ساتھ کارکردگی بہتر بنانے اور تسلسل کے ساتھ کارکردگی دکھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔