یمنی باغیوں کے خلاف اتحادی فضائی حملوں میں تیزی

ہفتہ 13 جون 2015 12:15

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء )عرب اتحادی فوج کے لڑاکا طیاروں نے ہفتے کو علی الصباح صنعاء کے علاقوں دار الرئاسہ اور جبل النھدین میں واقع حوثی اور صالح ملیشیا کے ٹھکانوں اور اسلحہ گوداموں پر بمباری کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اتحادی طیاروں نے باغی قیادت کے متعدد گھروں کو بھی نشانہ بنایا۔درایں اثنا لڑاکا طیاروں نے عدن کے علاقہ البساتین اور المنصورہ شہر کی رہائشی کالونیوں پر بھی بمباری کی جس میں مقامی صحافیوں کے مطابق متعدد افراد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔

عدن کے مغربی علاقے بئر عدن میں باغیوں کی جانب سے دراندازی کی ناکام کوشش کے بعد پرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ آزال صوبے میں باغیوں کے خلاف سرگرم عوامی مزاحمتی کمیٹیوں نے مخالفین پر مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔

(جاری ہے)

آزال صوبہ صعدہ، عمران، صنعاء اور ذمار کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ یہ علاقے صالح اور حوثی ملیشیا کے باغیوں کا مرکز سمجھے جاتے ہیں۔

جنوبی صنعاء میں جبل النھدین کے علاقے میں اسلحہ گوداموں پر یکے بعد دیگرے کئے جانے والے چار حملوں میں حوثیوں کے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔جنگی جہازوں نے جنوبی صنعا کے دار سلم علاقے میں واقع معزول صدر علی عبداللہ صالح کے بھائی علی صالح الاحمر کے گھر کو نشانہ بنایا۔ علی عبداللہ صالح کے بیٹے یحیی محمد عبداللہ صالح اور مارب کے مغربی علاقے میں حوثیوں کے ٹھکانے بھی ہفتے کے روز کا جانے والی فضائی کارروائیوں کا خصوصی ہدف بننے۔

اتحادی فوج کے فضائی حملوں ایسے وقت میں جاری ہیں کہ جب زمین پر صالح اور حوثی ملیشیا کئی علاقوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ باغی ملیشیا کے جنگجووں نے تعز کی متعدد رہائشی کالونیوں پر گولا باری کی جس کی زد میں آ کر عام شہریوں کی بڑی تعداد ہلاک ہو زخمی ہوئی۔