امریکہ ’ دوسائبر حملوں میں انٹیلیجنس اہلکاروں کی معلومات چوری ہونے کا انکشاف

ہفتہ 13 جون 2015 12:07

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) امریکی اخبا ر نے یہ دعوی ٰ کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے سائبر حملے کے نتیجے میں لاکھوں فوجی اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی معلومات چوری ہوئی ہیں ہیک ہونے والے ڈیٹا میں سی آئی اے ایجنٹوں کی ذاتی معلومات، مالی حیثیت، خاندان کے بارے میں معلومات، غیر ملکیوں کے ساتھ روابط اور ہمسایوں اور دوستوں کے نام شامل ہیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس سے قبل امریکی حکام کا کہنا تھا کہ انھیں شبہ ہے کہ 40 لاکھ سرکاری ملازمین کی معلومات چرائی گئی ہیں تحقیق کرنے والے ادارے دو سائبر حملوں کی تحقیق کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایک حملے میں 40 لاکھ نہیں ایک کروڑ چالیس لاکھ ریٹائرڈ اور حاضر سروس وفاقی ملازمین کی معلومات تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس سائبر حملے میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے اہلکاروں کی معلومات تک بھی رسائی حاصل کی گئی ہو۔ایک اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا ’سوال یہ ہے کہ کیا اس حملے میں سی آئی اے تک رسائی حاصل کی جاسکی ہے۔

اگر ایسا ہوا ہے تو یہ بہت بڑا دھچکہ ہے اور اس کے نتیجے میں خفیہ ایجنٹوں کی شناخت ظاہر ہو جائے گی۔‘رپورٹ کے مطابق جو ڈیٹا ہیک ہوا ہے اس میں سی آئی اے ایجنٹوں کی ذاتی معلومات، مالی حیثیت، خاندان کے بارے میں معلومات، غیر ملکیوں کے ساتھ روابط اور ہمسایوں اور دوستوں کے نام شامل ہیں۔یاد رہے کہ امریکی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ اس سائبر حملے کے پیچھے چینی ہیکروں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

حکام کے مطابق اس حملے کی وجہ سے ہر وفاقی ادارہ متاثر ہو سکتا ہے۔امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن سینیٹر سوزن کولنز نے کہا تھا کہ خیال یہی ہے کہ یہ سائبر حملہ چین سے کیا گیا۔تاہم واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے خبردار کیا تھا کہ امریکی حکام کو ’قیاس آرائی‘ سے گریز کرنا چاہیے۔سفارت خانے کے ترجمان زہو ہائیچوان نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی الزام تراشی ’ذمہ دارانہ عمل‘ نہیں اور اس کے غیر تعمیری نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :