بھارت سیکولر نہیں انتہا پسند ہندو ریاست ہے، مودی سرکار بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کا کھیل بند کریں،افغانستان میں بھارت کے سفارتخانوں میں ”را“ کے لوگ بیٹھ کر بلوچستان میں بد امنی پھیلا رہے ہیں،میں صدر ہوتا تو فوراً سخت جواب دیتا، بھارت کارگل جنگ بھول گیا بھارت کے پاس فوجیوں کے تابوت کیلئے لکڑی کم پڑ گئی تھی، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ،ہمارا ایٹم بم شب برات کیلئے نہیں دفاع کیلئے ہے ،ہمارے پاس بھارت کو روایتی جنگ کے ذریعے شکست دینے کے طریقے بھی موجود ہیں، حسینہ واجد کو کسی چیز بارے کچھ معلوم نہیں یہ عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے،آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

جمعہ 12 جون 2015 23:23

بھارت سیکولر نہیں انتہا پسند ہندو ریاست ہے، مودی سرکار بغل میں چھری ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جون۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت سیکولر نہیں،انتہا پسند ہندو ریاست ہے، مودی سرکار بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کا کھیل بند کرے،افغانستان میں بھارت کے سفارتخانوں میں ”را“ کے لوگ بیٹھ کر بلوچستان میں بد امنی پھیلا رہے ہیں،میں صدر ہوتا تو فوراً سخت جواب دیتا، بھارت کارگل وار بھول گیا بھارت کے پاس فوجیوں کے تابوت کیلئے لکڑی کم پڑ گئی تھی، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں،1971ء والی پوزیشن نہیں ہم بھی نیوکلیئر ہیں،ہمارا ایٹم بم دفاع کیلئے ہے شب برات کیلئے نہیں،ہمارے پاس بھارت کو روایتی جنگ کے ذریعے شکست دینے کے طریقے بھی موجود ہیں، حسینہ واجد کو کسی چیز بارے کچھ معلوم نہیں یہ عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کوایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ 1971ء میں بھارت نے مشرقی پاکستان میں مداخلت کی تھی، اب بنگلہ دیشی عوام کی سوچ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 2002 میں کارگل جنگ میں بھارت بارڈر پر8ڈویژن فوج لے آیا تھا لیکن ہم نے ایسا حملہ کیا کہ بھارت کے پاس فوجیوں کے تابوت کیلئے لکڑی کم پڑ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو میانمر ہیں اور نہ ہی ہم نے چوڑیاں پہنی ہوئی ہیں، یہ بھارت کی غلط فہمیی ہے ، اب1971ء والی پوزیشن نہیں جو ہتھیار بھارت کے پاس ہیں وہ ہمارے پاس بھی ہیں اور ہم بھی نیوکلیئر ہیں، میں صدر ہوتا تو فوراً بغیر بتائے بھارت کو سخت جواب دیتا،کسی بھی جارحیت کی صورت میں ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا خطرناک گیم کھیل رہا ہے۔ ان کا کوئی بھی ساتھ نہیں دے گا، ان کی فوج کو سب معلوم ہے لیکن مودی غلط فہمی میں ہے،مودی سرکار آرایس ایس نظریات پر یقین رکھتے ہیں۔پرویز مشرف نے کہاکہ بھارت سیکولر نہیں، انتہا پسند ہندو ریاست ہے، بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کا کھیل بند کیا جائے، یہ اپنا نام تبدیل کر کے ہندو ری پبلکن آف بھارت رکھیں کیونکہ انہوں نے بھارت میں سکھوں کو بھی مارا ہے اور مسلمانوں، عیسائیوں کو بھی۔

پرویز مشرف نے کہا کہ جب سے مودی آیا ہے اس نے ایک مصیبت کھڑی کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا خالدہ ضیاء کے دور میں میں نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تو وہاں 1971ء کے میوزیم میں لے جایا گیا، مجھے وہاں پر میں نے ریمارکس لکھے تھے کہ پرانے وقت کو بھول کر دوستی کا ہاتھ آگے بڑھایا جائے ، جس پر مجھے بنگلہ دیش کی عوام نے خوش آمدید کہا، اب جب سے حسینہ واحد آئی ہے اسے کسی چیز بارے کچھ معلوم نہیں، یہ کرکٹ میچ بھی جیت کر کہتی ہے کہ مکتی بانہی کے نام کیا، یہ عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے، ہماری فوج تیار ہے، وہ ہمیں دو ٹکڑے کرنے کا سوچ رہے ہیں اورہماری حکمت عملی صحیح چلی تو انہیں میدان جنگ میں ماریں گے، مجھے یقین ہے کہ ہماری فوج کے پاس مکمل منصوبہ بندی ہے، ہمارے پاس بھارت کو روایتی جنگ کے ذریعے شکست دینے کے طریقے بھی موجود ہیں، بھارت کی بہت سی کمزوریاں ہمارے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھارت بد امنی پھیلا رہا ہے، افغانستان اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، اور ہم نے اپنے ہتھیار اپنے دفاع کیلئے بنائے ہیں، شب برات کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اتنی طاقت ہے کہ کوئی بھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔