بھارت 1965ء کو یاد رکھے اب جنگ ہوئی تو 1971ء کا بدلہ بھی چکا دیں گے‘ پیراعجاز ہاشمی

مودی کے بیان پر وزیر اعظم کیوں خاموش ہیں؟حسینہ واجد پاکستان دشمنی میں اخلاقی، سفارتی حدیں پھلانگ چکی ہیں‘ مرکزی صدر جمعیت علما پاکستان

جمعہ 12 جون 2015 18:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے بھارت کی طرف سے پاکستان کو دھمکیاں دینے کی مذمت کرتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ مکار پڑوسی ملک 1965ء کو یاد رکھے اب جنگ ہوئی تو 1971ء کا بدلہ بھی چکا دیں گے۔میڈیا سے گفتگو میں پیر اعجا ز ہاشمی نے کہا کہ پاکستانی بھارت کی گیڈر بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

ہماری دشمنی بھارتی عوام سے نہیں،ہندوستان کی جارحیت سے ہے۔ پاکستان نے ایٹم بم اپنے دفاع کے لئے بنایا ہے،یہ شو پیس اور کھلونا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہادر افواج پاکستان بھارتی جارحیت کا تقسیم برصغیر سے ہی مقابلہ کرتی چلی آرہی ہیں۔1965ء میں ایسا سبق سکھایاتھا کہااس کی شرمندگی کا احساس دشمن ابھی تک نہیں بھول سکا۔

(جاری ہے)

اور مختلف سازشوں سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا چلا آرہا ہے۔

1971ء میں بھارت کے بھیانک اور مکروہ کردار کا خود مودی نے اعتراف کرلیا ہے کہ اس کی سازشوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے باعث پاکستان دولخت ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نوا ز شریف کیوں خاموش ہیں، ابھی تک انہوں نے لب کشائی نہیں کی۔مودی کے بیان پرکیا انہیں سانپ سونگھ گیا ہے؟ یا کونسی مصلحت پسندی انہیں چپ کروائے ہوئے ہے۔قوم جواب چاہتی ہے ۔

مسلم لیگ ن کی قیادت تو ایٹمی دھماکے کرنے کا کریڈٹ لیتے نہیں تھکتی۔اب کیوں خاموش ہے؟جے یو پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ نریندر مودی کے بیانا ت کا نوٹس لے۔ امریکہ بھی وضاحت کرے کہ وہ دہشت جمہوریت کا حامی ہے اوربھارت کوسکیورٹی کونسل کی مستقل نشست دلانے کی یقین دہانیاں کروا رہا ہے ۔پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد بھی پاکستان کی دشمنی میں اخلاقی اور سفارتی حدیں پھلانگ چکی ہیں۔

اس ظالم عورت نے پاکستان سے محبت رکھنے کے جرم میں جماعت اسلامی کے رہنماوں کو پھانسی کی سزائیں دلوائیں۔ مگر وہ بھول گئی ہیں کہ خون سے انقلاب آیا کرتے ہیں۔ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔کیونکہ بقول حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کفر کی حکومت تو برقرار رہ سکتی ہے مگر ظلم کی نہیں۔ اس لئے ایک دن آئے گا کہ پاکستان دولخت کرنے کا حساب ہندوستان اور شیخ مجیب الرحمان کی باقیات کو دینا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :