سی ڈی اے شہر اقتدار میں رہائشی سیکٹرز بنانے میں نا کا م
جمعہ 12 جون 2015 16:48
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارے کی طرف سے مسلسل رہائشی سیکٹر بنانے میں ناکامی سے وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کیلئے رہائش کے بدترین مسائل پیدا ہوگئے ۔ وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) گزشتہ 27 سالوں میں شہر اقتدار میں ایک بھی رہائشی سیکٹرز بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ رہائشی سیکٹرز کی کمی کے باعث شہر میں ہاؤسنگ یونٹس کی کمی 80 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
سی ڈی اے کی جانب سے نئے سیکٹرز نہ بنانے کے باعث شہر میں تجاوزات میں مسلسل اصافہ ہو رہا ہے۔ مزید برآں اسلام آباد کے ارد گرد 22 کچی آبادیاں بھی رہائش پذیر ہو چکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) رہائشی سیکٹرز کی تعمیر و ترقی کے لئے لاکھوں روپے اراضی کی خریداری پر خرچ کر رہی ہے لیکن 1987-88ء میں واحد جی الیون سیکٹرز کو رہائشی سیکٹر کے طور پر مکمل کیا گیا۔(جاری ہے)
مزید برآں پاکستان ماحولیاتی تحفظ کو اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ان سیکٹرز کو صرف انڈسٹریل ایریا کے طور پر استعمال میں لایا جائے گا لیکن آج آبادی کے لحاظ سے شہر کے سب سے گنجان آباد علاقے سمجھے جاتے ہیں۔
ایک دہائی قبل 20 مزید سیکٹرز بنانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن سی ڈی اے کی نااہلی کے باعث ایک بھی نئے سیکٹر کے منصوبے کی حکمت عملی پایہ تکمیل نہیں پہنچ پائی۔ 2010ء میں سی ڈی اے نے C15-16 بنانے کا اعلان کیا جبکہ یہ بھی منصوبہ تاحال اس انتطار میں ہے کہ کب اس کو رہائشی سیکٹر میں تبدیل کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کے ارد گرد کچی آبادیوں کا مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اس وقت اسلام آباد کے ارد گرد مجموعی طور پر 22 کچی آبادیاں موجود ہیں ایک اندازے کے مطابق ان میں ایک لاکھ سے زائد لوگ بسیرا کئے ہوئے ہیں۔ اب تو سی ڈی اے نے ان میں 10 کچی آبادیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کروا دی ہے۔ وفاقی ترقیاتی ادارے کے ترجمان رمضان سجاد کا کہنا ہے کہ نئے رہائشی سیکٹرز بنانے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے تاہم جلد اس پر عملدرآمد ہونے کے لئے کام شروع کر دیا جائے گا جبکہ بعض جگہ نئے رہائشی سیکٹرز کی تکمیل کا کام جاری ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے سیکٹرز کے قیام کے لئے اربوں روپے کی ضرورت ہے ہو ادا کرنے ہیں جس کو بتدریک ادا کیا جا رہا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
-
اسپیکر قومی سردار ایاز صادق سے قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کی ملاقات
-
وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی کی زیر صدارت نیکٹا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کا اجلاس
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرویزالہٰی کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ اورپمزہسپتال انتظامیہ کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ کرکے رپورٹ پیرکو پیش کرنے کی ہدایت
-
8 فروری کے فراڈ الیکشن کی بینی فشری پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم ہیں
-
سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.