معاہدے کی خلاف ورزی کی سزا: نجکاری کمیشن نے فاطمہ ٹریڈنگ کی کنسوریشم کو نیلامی کے عمل سے روک دیا

جمعہ 12 جون 2015 16:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) نجکاری کمیشن نے ارب پتی عارف حبیب کی ملکیتی کمپنی فاطمہ ٹریڈنگ کی کنسوریشم کو نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی کو نیلامی کے عمل سے روک دیا ہے اور وجہ یہ بتائی ہے کہ کمپنی نے 2006ء کے نجکاری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹائزیشن (نجکاری) کمیشن کے تین رکنی کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فاطمہ گروپ نے 2006ء میں پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ میں 94.6 فیصد شیئر خریدا اور یہ خریداری 14.2 ارب روپے کی قیمت پر عمل میں آئی اور ٹیکس ریفنڈ کی مد میں حکومت کو 400 ملین روپے ادا نہیں کئے۔

کمیٹی کے حقائق کے مطابق پاک عرب فرٹیلائزر اور اس کی کنسوریشم کے درمیان معاہدے میں ہم آہنگی نہیں ہے۔ اس کنسوریشم میں فاطمہ ٹریڈنگ کمپنی‘ فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی‘ فاطمہ ہولڈنگ لمیٹڈ اور فضل کلاتھ ملز لمیٹڈ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

میدیا رپورٹس کے مطابق نجکاری کمیشن فاطمہ گروپ کے خلاف امتیاز برت رہی ہے کیونکہ اس نے حبیب رفیق اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی کنسوریشم کو ڈس کوالیفائی نہیں کیا ہے۔

نجکاری قانون کے تہت ایک حکومتی ادارہ کسی بھی نجکاری ٹرانزیکشن کی نیلامی نہیں کر سکتا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن وزارت دفاع کے تحت آتی ہے۔ دریں اثناء فاطمہ گروپ کے چیئرمین عارف حبیب کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن نے انصاف نہیں کیا ہے اور یہاں موقف سنے بغیر فیصلہ دیا ہے۔ انہوں نے فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے امکان کو رد نہیں کیا

متعلقہ عنوان :