ڈسکہ واقعہ ظلم کی بڑی داستان اور پولیس گردی کی واضح مثال ہے‘فرح اعجاز
اقوام متحدہ اور عالمی ادارے روہنگیا مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق دلائیں
جمعہ 12 جون 2015 16:39
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) پنجاب بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں نے اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکہ واقعہ نے لاقانونیت کے خلاف وکلاء کوایک بار پھر متحد کر دیا ہے،ملک بھر کی وکلاء برادری مظلوم روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و تشددکی بھر پور مذمت کرتی ہے۔ چنیوٹ میں پنجاب بار کونسل کے ممبر غلام عباس نسوانہ کی جانب سے سپریم کورٹ بار اور پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔
استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب بار کونسل کی وائس چیئرمین فرح اعجاز نے کہا کہ ڈسکہ واقعہ ظلم کی بڑی داستان اور پولیس گردی کی واضح مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و بربریت پر کسی طرح خاموش نہیں رہ سکتے۔(جاری ہے)
اقوام متحدہ اور عالمی ادارے روہنگیا مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق دلائے۔استقبالیہ تقریب سے سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کی شرانگیزی خطے کے امن کو ثبوتاڑ کرنے کی کوشش ہے ۔
استقابلیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسپلنری کمیٹی پنجاب بار کونسل کے چئیرمین غلام عباس نسوانہ نے کہا کہ ڈسکہ میں پولیس گردی کا معاملہ ہو ہو یا دنیا کے مظلوم روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام وکلاء ایسے مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ ڈسکہ کے مقتولین کے ورثہ کو انصاف ملنے اور روہنگیا مسلمانوں پر بدھوں کے ظلم و تشدد کے خاتمے تک وکلاء چین سے نہیں بیٹھیں گے۔اس موقع پر غلام عباس نسوانہ نے وکلاء رہنماوں اور عہدیداروں کو چنیوٹ آمد پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور تمام وکلا کو خوش آمدید کہا۔مزید اہم خبریں
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.