نائجیریا اور 4 ہمسایہ ممالک کا بوکو حرام کے مقابلے میں مجوزہ مشترکہ فورس تشکیل دینے کا فیصلہ

جمعہ 12 جون 2015 12:22

ابوجا۔12جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) نائجیریا اور 4 ہمسایہ ممالک کے سربراہان نے بوکو حرام گروپ کے مقابلے میں مجوزہ مشترکہ فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سربرا ہان کی ملاقات کے دوران اپنے ابتدائی کلمات میں نائجیریا کے صدر محمد بخاری نے کہا ہے کہ اس ٹاسک فورس کی کمان اْن کے ملک کو سنبھالنی چاہیئے، کیونکہ زیادہ فوجیوں کا تعلق اْن کے ملک سے ہوگا، جب کہ میدان جنگ بھی نائجیریا کی ہی سر زمین ہوگی۔

اْنھوں نے ہر 6 ماہ بعد اس فورس کی کمان دوسرے ملک کو تبدیل کیے جانے کی تجویز سے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹاسک فورس غیرموٴثر ہوجائے گی اور اس کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ محمد بخاری نے عہد کیا کہ اگلے ماہ اس فورس کا افتتاح کرنے کیلئے10کروڑ ڈالر فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

یہ اجلاس نائجیریا کے دارلحکومت، ابوجا میں ہوا، جس میں چاڈ، نائجر اور بینن کے صدور اور کیمرون کے وزیر دفاع نے شرکت کی۔

چاڈ، نائجر اور کیمرون نے اس سال کے اوائل میں فوجیں تعینات کی ہیں، جس پر نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں سے دہشت گردی کا ایک سلسلہ دیکھا گیا۔اس کے نتیجے میں چھڑنے والی لڑائی میں بوکو حرام کے زیر قبضہ زیادہ تر علاقہ اْن سے چھن گیا۔ تاہم، بورنو ریاست کے دارلحکومت، میدوگری اور دیگر مقامات پر از سر نو حملے شروع ہوئے۔