کراچی : سندھ میں کرپشن سے متعلق صوبائی حکومت سے بات ہوئی ہے، 230 ارب روپے کی کرپشن کے اس مخصوص ہندسے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، ڈی جی رینجرز کی رپورٹ مبہم ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 12 جون 2015 12:20

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 جون 2015 ء) : پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کراچی میں بھتہ خوری، ایرانی تیل کی اسمگلنگ سمیت دیگرجرائم کا ملبہ مشرف پر ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تمام جرائم تو مشرف دور سے شروع ہوئے ہیں. انہوں نے کہا کہ سندھ میں 230 ارب روپے کی کرپشن ہوئی لیکن اس مخصوص عدد کس طرح نکالا گیا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، اعتزاز احسن نے اعتراض اٹھایا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے ایک ہفتے بعد یہ انکشاف کرنے کا کیا مقصد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل سندھ میں کیسے آتا ہے، کیا ایران بلوچستان سرحد پر سندھ انتظامیہ ہے، ایرانی تیل، چائنہ کٹنگ یہ سب معاملات آج کے نہیں ان اعداد و شمار کے ٹھوس ثبوت فراہم کیے جائیں اوریہ بھی بتایا جائے کہ اتنی بڑی کرپشن کب سے ہورہی ہے۔سینیٹراعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ سندھ میں کرپشن سے متعلق صوبائی حکومت سے بات ہوئی ہے، کراچی میں بدامنی پھیلانے والے گزشتہ کئی سال سے کارروائیاں کررہے ہیں یا یہ ایک دو سال کی کارروائی ہے جوبھی الزامات ہیں وہ سندھ حکومت کو بتائے جانے چاہیئیں۔ انہوں بتایا کہ سندھ حکومت سے اس معاملے پر بات چیت ہوئی ہے تاہم ڈی جی رینجرز کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ ابہام کا شکار ہے.