`برما میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف لاہور بار ایسوسی ایشن کا آج ہڑتال کا اعلان `

جمعرات 11 جون 2015 23:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) برما میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف لاہور بار ایسوسی ایشن نے آج 12 جون کو ہڑتال کا اعلان کیاہے ۔لاہور کے وکلا آج ہڑتال کر کے عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔دریں اثناء ڈسکہ میں دو وکلا کے قتل کیخلاف وکلا میں غم و غصہ کی لہر جاری ہے۔ گذشتہ روز لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اشتیاق احمد خاں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکہ میں وکلاء راہنما کے قاتلوں کے خلاف چالان فوری طور پر عدالت میں پیش کرکے 15 دن کے اندر اس کا فیصلہ کیا جائے۔

چوہدری اشتیاق احمد خاں نے کہا وکلاء کا ا تحاد مثالی ہے اور وکلاء کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی انہوں نے مزید کہا کہ وکلاء کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ ملزموں کا ٹرائل جیل میں کیا جائے اور مقدمہ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں صدر لاہور بار نے کہا کہ جیل میں ٹرائل کا مطالبہ ہم اس لئے کر رہے ہیں کہ ہمیں پولیس پر اعتماد نہیں ہے اگر ایک عام مقدمہ کی طرح اس مقدمہ کا ٹرائل عدالت میں کیا گیا اور ملزموں کو روزانہ جیل سے عدالت لایاگیا ہو ہمیں اس بات کی قومی امید ہے کہ پولیس اپنی روایت کو دہراتے ہوئے ملزموں کو فرا ر کروا سکتی ہے۔

اگر ان ملزموں کو کوئی رعایت دی گئی یا ان کی کسی طور یا ذریعے سے کوئی مدد کی گئی تو وکلاء مزاہمت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کی اطلاعات مل رہی ہیں کہ پولیس کے علاوہ ڈسکہ کی بااثر شخصیات مقتول کے لواحقین کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر صلح کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے تو میں کہتا ہوں کہ ایسا کرنے والے کان کھول کر سن لیں کہ اگر ایسا ہوا تو وکلاء پورے ملک میں ایسا طوفان کھڑا کریں گے جو ہر بااثر شخص کو بہا کر لے جائے گا انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لئے قربانیاں دینے اور آمروں کے خلاف سٹرکوں پر آنے والے وکلاء کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنا ہمیں ایک گھناؤنی سازش ہے۔

وکلاء کو ہر سازش کا سامنا کرنے آتا ہے ہم نے جمہوریت اور قانون کے لئے جیلیں دیکھیں سڑکوں پر اپنا خون بہایا وکلاء نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا معاشی قتل تک کیا اور بالآخر ڈکٹیٹروں اور آمروں کو اس ملک سے بھاگنے پر مجبور کردیا اور اب جو گزشتہ سات سال سے پاکستان میں جمہوریت قائم ہے وہ صرف اور صرف وکلاء کی ہی مرہون منت ہے کیونکہ جب بھی اس ملک میں جمہوریت کا قتل ہوا تو ہمارے سیاست دان ملک سے باہر ڈیرے لگا لیتے ہیں مگر ملک میں رہ کر جمہوریت کی بحالی کی جنگ لڑنے والے صرف وکلاء ہی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران یہ سمجھ لیں کہ وکلاء حکمرانوں کی حرکتوں پر گہری نظر رکھیں ہوئے ہیں

متعلقہ عنوان :