کاروبار میں درپیش مسائل کے حل اور تجارت کے فروغ کیلئے ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن کو فعال کرناخوش آئند ہے ‘ دیگر ممالک سے تجارت میں پیش آنے والے مسائل سے کاروباری برادری مقامی سطح پر کاروبار کو ترجیح دیتی ہے

راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید اسد مشہدی کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 11 جون 2015 22:22

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید اسد مشہدی نے کہا ہے کہ کاروبار کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل اور تجارت کے فروغ کیلئے ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن کو فعال کرناخوش آئند امر ہے ، دیگر ممالک کے ساتھ تجارت میں پیش آنے والے مسائل سے کاروباری برادری مقامی سطح پر کاروبار کو ترجیح دیتی ہے جس کی بڑی وجہ بین الاقوامی قوانین سے نا آشنائی اور کسی مشکل کی صورت میں کسی پلیٹ فارم کا میسر نہ ہوناہے ، وزارت تجارت کی طرف سے ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن کو فعال بنانا قابل تعریف اقدام ہے اور راولپنڈی چیمبر اس حوالے سے وزارت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن کی فعالیت پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن روبینہ توفیق، ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی خالد ہدایت، ایڈیشنل ڈائریکٹر وزارت تجارت اظہر علی چوہدری اور دیگر بھی موجو دتھے ۔

(جاری ہے)

حکومتی اداروں کے عہدیداران اور دیگر ماہرین بھی موجو دتھے ۔ سید اسد مشہدی نے کہا کہ درآمدات کے حوالے سے مقامی تاجروں کو بتائی گئی مذکورہ کوالٹی نہیں بھیجی جاتی اور نہ اُن کے مسائل کی شنوائی کیلئے کوئی پلیٹ فارم قائم ہے انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات عموماً چین کے ساتھ تجارت میں پیش آتے ہیں ، برآمدات میں بھی مقامی کاروباری برادری کی اکثریت انٹرنیشنل قوانین سے آگاہ نہیں ہوتی اور نہ بین الاقوامی تجارت کی بنیادی معلومات ہوتیں ہیں ، اس حوالے سے متعلقہ ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں، چیمبرز اور دیگر پارٹنر اداروں کے مابین بہترین ریلیشن قائم کرنے کی ضرورت ہے تا کہ مسائل کونوعیت کو دیکھ کر فوری حل کے اقدامات اٹھائے جا سکیں ۔

صدر آر سی سی آئی نے کہا کہ ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن آرگنائزیشن کو امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کی آگاہی کیلئے معلوماتی کتابچہ ، سیمینارز اور تربیتی پروگرام تشکیل دینے چاہئیں تا کہ دو طرفہ ٹرانزیکشنز کو محفوظ تر بنایا جا سکے ، اس حوالے سے بیوروکریٹک مسائل کو بھی حل کرنے کی اشد ضرورت ہے جس میں پر ی شپمنٹ ایکٹوٹیز، ان لینڈ کیرج اینڈ ہینڈلنگ، کسٹمز کلیئرنس، کسٹمز ریلیز وغیرہ شامل ہیں ،انہوں نے کہا راولپنڈی تجویز کرتا ہے کہ پاکستانی کاروباری برادری کو ہدایت نامے جاری کئے جائیں جن میں بتایا جائے کہ وہ کیسے اپنے معمالات محفوظ بنا سکتے ہیں ، مذکورہ کوالٹی اور مقدار کو یقینی بنا یا جائے ، کس ملک جانا ہے اور کیا کاروبار کرنا ہے کی تفصیل اور کاروباری برادری کے قانونی حقوق اور جن ممالک کے ساتھ حکومت کے معاہدے ہیں اُن کی تفصیل سے آگاہ کیا جائے تا کہ مستقبل میں ایسے مسائل کو حل کر کے ملک میں بیرونی سرمایہ کاروں کو بہترین مواقعوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک میں موجود کاروباری مواقعوں سے

متعلقہ عنوان :