کوئٹہ، برما میں بیگناہ مسلمانوں کے قتل عام ،کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں، سید ثناء اﷲ آغا

واقعات پر حکمرانوں کی خاموشی معنی خیز ہے، اسلامی ممالک او آئی سی کا اجلاس بلا کر بیگناہ مسلمانوں کے قتل عام پر متفقہ لائحہ عمل تیار کریں، وفد سے گفتگو

جمعرات 11 جون 2015 21:12

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) تحریک جوانان پاکستان ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے صدر سید ثناء اﷲ آغا نے برما میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام اور کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان واقعات پر حکمرانوں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو تحریک جوانان پاکستان کے کارکنوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

سید ثناء اﷲ خان نے کہا کہ برما میں ہزاروں کی تعداد میں بے گناہ معصوم بچوں ،عورتوں اوردیگرافراد کا قتل عام قابل مذمت ہے اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کی تنظیموں اوراسلامی ممالک کے حکمرانوں نے اس پر مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے جو کہ معنی خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے لیکن نام نہاد اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پرچپ سادھ ہوئی ہے اور بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کیلئے کوئی کردارادا نہیں کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برما میں قتل عام کے باعث لاکھوں کی تعداد میں مسلمان کھلے سمندر میں کشتیوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن کوئی بھی ملک انہیں پناہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اوآئی سی کا اجلاس بلاکر برما میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر متفقہ لائحہ عمل تیارکریں۔

سید ثناء اﷲ آغا نے کہا کہ کوئٹہ میں دن دیہاڑے پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن پولیس اورقانون نافذ کرنے والے ادارے ان واقعات میں ملوث افراد کوگرفتار کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں پشتون آباد میں ایک ہفتے کے دوران 8پولیس اہلکاروں کوٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افرادکو فوری طور پر گرفتارکرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے موثر اور عملی اقدامات کئے جائیں۔