خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس

مارکیٹ میں ہونیوالی تمام باقاعدگیوں کو احتساب کمیشن کے حوالے کیا جائیگا، منڈی میں کسی بھی قبضہ گروپ کو برداشت نہیں کیا جائیگا،اجلاس میں فیصلہ

جمعرات 11 جون 2015 20:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس جمعرات کے روز کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد خان کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں رکن صوبائی اسمبلی محمود خان سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین ارباب جہانداد خان نے کہا کہ عوام نے صوبائی اسمبلی کے انتخاب کے بعد اب مقامی حکومتوں کے انتخاب میں بھی تحریک انصاف کی تبدیلی کی پالیسی پر اعتمادکرتے ہوئے پی ٹی آئی کوبھاری مینڈیٹ سے نوزا ہے ۔

اجلاس میں ضلع پشاور کی سبزی منڈی کی حالت زار ، محکمہ زراعت کی خستہ حال مشنری کو بہتر کرنے اورمحکمہ امور حیوانات کی طرف سے صوبائی حلقہ وار ڈسپنسریوں کے قیام کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے ارکان کے اٹھائے جانے والے سوالات اور ان کے محکمانہ جوابات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیئر مین کمیٹی نے شرکاء کو بتایا کہ مارکیٹ میں ہونے والی تمام باقاعدگیوں کو احتساب کمیشن کے حوالے کیا جائے گا۔

منڈی میں کسی بھی قبضہ گروپ کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور عوام کو ہر قسم کی سہولت پہنچانے کا بندوبست کیا جائے گا ۔ضلع پشاور کے عوام کو روزمرہ کی سبزیاں اور پھل ارزاں اور تازہ حالت میں فراہم کی جائیں گے۔ انہوں نے محکمہ زراعت کے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ فیلڈ میں زمینداروں کو سہولت اور اپنی مہارت پہنچائیں ۔ محکمانہ مشنری کی خستہ حالی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ ایک کمیٹی بنا کر بے کار مشنری کی نیلامی کا بندوبست کرے۔

چیئر مین سٹینڈنگ کمیٹی نے گومل زام پراجیکٹ میں حال ہی میں ہونے والی نئی تعیناتیوں کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ زراعت سے وضاحت طلب کی جس پر شرکاء کو بتایا گیا کہ یہ بھرتیاں USAIDنے خود کی ہیں کیونکہ گومل زام پراجیکٹUSAIDکے تحت مکمل کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں حیوانات کی ڈسپنسریوں کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس معاملے میں محکمہ زراعت نے کام مکمل کیا ہے اورجلد ہی اس کا ٹینڈر کیا جائے گا۔محکمہ امداد باہمی کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا گیا کہ محکمہ کو حکومت کی طرف سے خطیر رقوم چھوٹے زمینداروں کی امداد کیلئے دی گئی ہیں اور اس کے علاوہ محکمہ خود بھی اپنے پہلے سے دیئے گئے قرضوں کی ریکوری میں مصروف ہے اور اس سلسلے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :