حکومت کی معاشی پالیسیوں کی کوئی سمجھ نہیں آرہی ان میں بڑا واضح تضاد پایا جاتا ہے‘تنویر اشرف کائرہ

میٹروبس کے منصوبے کو آپریشنل رکھنے کے لیے حکومت کو مستقل طور پر اربوں روپے کی سالانہ سبسڈی دینا پڑ رہی ہے‘سیکرٹری جنرل پی پی

جمعرات 11 جون 2015 19:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل تنویر اشرف کائرہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت مالی سال 2014-15 کے ترقیاتی فنڈز کا تقریباً 50 فیصد استعمال کر سکی ہے جو کہ شہباز شریف کی حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آج (جمعہ)بجٹ تقریر میں وزیرخزانہ کو اس ضمن میں صحیح اعدادوشمار ایوان کے سامنے رکھنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کی طرح اس مالی سال میں بھی پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز اپنے مند پسند منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے ٹرانسفر کئے جو کہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اور اس امتیازی ترقیاتی حکمت عملی سے وہاں کے لوگوں میں معاشی محرومی کا احساس شدت اختیا ر کر گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو میٹروبس اور میٹروٹرین کے منصوبوں کے علاوہ اور کچھ نظر نہیں آرہا حالانکہ یہ دونوں منصوبے پنجاب کے عوام کو صحت، تعلیم،پینے کے صاف پانی اور دوسری شہری سہولتوں سے محروم کر کے مکمل کئے جارہے ہیں جو کہ سماجی انصاف کے تقاضوں سے بالکل مطابقت نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی کوئی سمجھ نہیں آرہی کیونکہ ان میں بڑا واضح تضاد پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت ایسے سرکاری ادارے فروخت کر رہی ہے جو کہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں اور دوسری طرف ایسے ادارے بڑی تیزی سے کھڑے کر رہی ہے جو کہ قومی خزانے پر ایک مستقل بوجھ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ میٹروبس کے منصوبے کو آپریشنل رکھنے کے لیے حکومت کو مستقل طور پر اربوں روپے کی سالانہ سبسڈی دینا پڑ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کا آج کے بجٹ میں صحت، تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی اسکی ترجیحات میں نہیں ہو گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوئر گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں کم از کم 25 فیصد اضافہ کیا جائے۔ اسکے علاوہ کم سے کم اجرت میں 3ہزار روپے کا اضافہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :