ہائیکورٹ نے وفاقی محتسب اور وفاقی اداروں کے درمیان اختیارات کے تنازعہ کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنا دیا

وفاقی محتسب کو کسی بھی وفاقی ادارے کی بدعنوانیوں کے معاملات کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہے ‘ 14صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ

جمعرات 11 جون 2015 19:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی محتسب اور وفاقی اداروں کے درمیان اختیارات کے تنازعہ کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے قرار دیا ہے کہ وفاقی محتسب کو کسی بھی وفاقی ادارے کی بدعنوانیوں کے معاملات کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہے ۔گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس فیصل زمان خان پر مشتمل 2رکنی بینچ نے وفاقی محتسب کی درخواست پر 14صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی محتسب سوئی گیس اور بجلی کی تقسیم کا ر کمپنیوں کی بد عنوانی ثابت ہونے پر کارروائی کی سفارشات دے سکتا ہے تاہم اگر کوئی تنازعہ اوگرا اور نیپرا ایکٹ کے تحت اٹھایا جائے تو اس کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کیاجاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے قرار دیا کہ وفاقی محتسب نے خود سے ہی یہ تصور کرلیا ہے کہ اسے سنگل بنچ کے فیصلے کے تحت سوئی گیس اور لیسکو کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ۔

وفاقی محتسب کو کسی بھی وفاقی ادارے کی بدعنوانیوں کے معاملات کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہے ۔سنگل بنچ کے فیصلے میں وفاقی محتسب کو ان اداروں کے معاملات میں مداخلت سے نہیں روکا گیا ۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے وفاقی محتسب کو واپڈا اور سوئی گیس کے بلوں میں عوامی شکایات پر کاروائی کرنے سے روک دیا تھا جس کے خلاف وفاقی محتسب نے اپیل دائر کررکھی تھی ۔