کوئٹہ میں پولیس ایک بار پھر دہشتگردی کے نشانے پر، پشتون آباد میں پولیس کی گاڑی پر فائرنگ میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق ، ایک شدید زخمی، وزیراعلیٰ اور آئی جی کی واقعہ کی شدید مذمت ،رپورٹ طلب کرلی ، علاقے کی ناکہ بندی کرکے فوری ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت

دہشتگردوں کی بزدلانہ حرکتوں سے سیکورٹی اداروں اور فورسز کا مورال پست نہیں ہوگا، واقعہ میں غیر ملکی عناصر مقامی ملک دشمن عناصر کو اپنے ساتھ ملاکر اس طرح کی بزدلانہ حرکتیں کررہے ہیں ، دہشت گردی کیخلاف ہماری جنگ جاری رہے گی،صوبائی وزیر داخلہ

جمعرات 11 جون 2015 17:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) کوئٹہ میں پولیس ایک بار پھر دہشت گردی کے نشانے پر پشتون آباد میں گاڑی پر فائرنگ 4 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہوگیا، جاں بحق ہونیوالوں میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھی شامل ہے ایک ہفتے کے دوران کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونیوالے پولیس اہلکاروں کی تعداد 9 ہوگئی وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور آئی جی پولیس عملیش خان نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کردی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد کے منان چوک پر جمعرات کی دوپہر کو مسلح افراد نے پولیس وین پر اندھا دھند فائرنگ کرکے اے ایس آئی وزیر خان کانسٹیبل ظہیر کانسٹیبل محمود اور ڈرائیور کلیم اﷲ کو قتل کرکے با آسانی فرار ہوگئے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایف سی اور پولیس کے حکام موقع پر پہنچ گئے اور نعشوں کو ہسپتال پہنچا دیا پشتون آباد میں ایک ہفتے کے دوران پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں اب تک 9 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور آئی جی پولیس عملیش خان نے پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی وزیراعلیٰ نے سیکرٹری داخلہ آئی جی پولیس اور ڈی آئی جی کوئٹہ کو اپنے دفتر طلب کرکے ملزمان کیخلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کردی دریں اثناء وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی بزدلانہ حرکتوں سے سیکورٹی اداروں اور فورسز کا مورال کم نہیں ہوگا دہشت گردی کیخلاف ہماری جنگ جاری رہے گی واقعہ میں غیر ملکی عناصر مقامی ملک دشمن عناصر کو اپنے ساتھ ملاکر اس طرح کی بزدلانہ حرکتیں کررہے ہیں صوبائی حکومت آخری دہشت گرد تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی آئی جی پولیس محمد عملیش خان نے پشتون آباد میں دہشت گردی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کو علاقے میں سرچ آپریشن اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا اور ساتھ ہی ہدایت کی کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت ہماری ترجیحی ہے عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لینگے آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کو تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے دہشت گردوں کا پیچھا کرینگے پولیس کے بہادر جوان دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں اپنے تمام وسائل بروئے کار لاکر ملک اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع کرینگے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان بلیدی پشتون آباد میں پولیس پر حملے کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہاکہ مخصوص ٹولہ دانستہ طور پر بلوچستان کے حالات کو ایک سازش کے تحت خراب کرنا چاہتا ہے دہشت گرد عناصر کیساتھ سختی سے نمٹا جائیگا فورسز اور عوام کا دفاع پہلی ترجیح ہے فورسز پر حملہ کرنیوالوں کیساتھ نمٹیں گے شہید نوجوانوں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔