توقع ہے سٹیٹ بینک آئندہ مانیٹری پالیسی میں کم از کم دو فیصد مزید کمی کرکے صنعتی شعبے کی ترقی اور نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کریگا‘ لاہور چیمبر

جمعرات 11 جون 2015 16:38

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے توقع ظاہر کی ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان آئندہ مانیٹری پالیسی میں کم از کم دو فیصد مزید کمی کرکے صنعتی شعبے کی ترقی اور نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گا جس سے حکومتی محاصل میں اضافہ اور صنعت سازی کا عمل تیز ہوگا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ اگرچہ گذشتہ مانیٹری پالیسی میں ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شرح کم کرکے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اچھا قدم اٹھایا مگر صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے مزید اقدامات اٹھانا ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک ممالک کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شرح میں مزید کم از کم دو فیصد کمی لانا بہت ضروری ہے تاکہ نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو، کاروباری شعبے میں استحکام آئے اورتجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صنعت سازی کا عمل تیز اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے صنعتی شعبے کو سستے قرضوں کی فراہمی بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف بحرانوں نے صنعتی شعبے کو بہت بْری طرح متاثر کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ ڈسکاؤنٹ ریٹ کی زیادہ شرح کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا ہے اور اگر زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو نہ صرف صنعت اور معیشت کے مسائل مزید بڑھیں گے بلکہ مالی خسارہ بھی بڑھے گا جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان زمینی حقائق کو مدّنظر رکھتے ہوئے ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شرح میں کم از کم دو فیصد کمی کرے جس کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔

متعلقہ عنوان :