جموں خطے کے مسلمانوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے،کے سی ڈی ایس

جمعرات 11 جون 2015 13:21

سرینگر ۔ 11 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں ” کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈویلپمنٹ سٹڈیز “ نے جموں خطے میں قابض انتظامیہ کی طرف سے مسلمانوں کو اپنی زمینوں اور املاک سے بے دخل کرنے کے اقدام پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پروفیسر حمیدہ نعیم کی صدارت میں سرینگر میں منعقدہ کے سی ڈی ایس کے ایک اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت دراصل فرقہ پرست ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے مذمو م منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکا نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے برس ہا برس سے جموں کے مختلف علاقے میں آباد مسلمانوں کوجنگلات کی زمین کے نام پر اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کی بیشتر آبادی جنگلات کی زمینوں پر ہی آباد ہے لیکن ایک منصوبہ سازش کے تحت صرف مسلمان علاقوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذموم منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے جموں خطے میں تمام اہم عہدوں پر ہندوافسروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں کہا کہ فرقہ پرست ہندو جماعتیں جموں میں 1947والی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہیں جب لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا ۔