ڈبہ بند اور کھلے عام ناقص اور ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 11 جون 2015 12:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) یہ درخواست وطن پارٹی کے سربراہ بئیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈبہ بند اور کھلے عام فروخت ہونے والے دودھ میں مختلف کیمیکلز استعمال کر کے شہریوں کی صحت سے کھیلا جا رہا ہے مگر حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہروں میں فروخت ہونے والے دودھ کو گاڑھا کرنے اور ا س میں ملاوٹ کرنے کے لئے یوریا کھاد،ویجیٹیبل آئل،سوڈیم ڈائی آکسائیڈ،کاسٹک سوڈا۔

(جاری ہے)

میلامائن،بال صفا پاوڈر،سرف وغیرہ کا سرعام استعمال کیا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لئے زہر قاتل ہے۔درخواست میں حکومت پنجاب،وزارت خوراک،وزارت لائیو سٹاک کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہروں میں بکنے والے دودھ کے نمونے حاصل کر کے ویٹرنری یونورسٹی،زرعی یونیورسٹی اور پاکستان سٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی لیبارٹریوں سے چیک کرانے کے احکامات صادر کئے جائیں۔درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ شہروں میں فروخت ہونے والے ملاو ٹ شدہ دودھ کی فروخت کے حوالے سے موثر قانون سازی کا بھی حکم دیا جائے

متعلقہ عنوان :