`بلوچستان یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء وطالبات ملک وصوبہ کا قیمتی اثاثہ ہیں ،محمد خان اچکزئی

طلبہ مستقبل میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی سے اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے بلند کریں گے،گورنر بلوچستان یونیورسٹی کے بارہویں کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب`

بدھ 10 جون 2015 22:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء وطالبات ملک وصوبہ کا قیمتی اثاثہ ہیں جو مستقبل میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی سے اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے بلند کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز بلوچستان یونیورسٹی کے بارہویں کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع سینیٹرز، صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی، یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے علاوہ طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی صوبے کا سب سے پرانااور اہم مادر علمی ہے جس کا قیام 1970ء میں عمل میں آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی ایک طویل سفر طے کرکے آج اس مقام پر کھڑی ہے جس کا ملک کی سات بہترین یونیورسٹیز میں شمار ہوتا ہے جہاں ہزاروں طلباء وطالبات تعلیم کے زیور سے آراستہ ہورہے ہیں اور اعلیٰ تعلیمی ڈگریوں (پی ایچ ڈی اور ایم فل) سے مستفید ہورہے ہیں۔

انہوں نے فارغ التحصیل طلباء طالبات کو مبارکباد دپیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ اساتذہ، طلباء اور والدین کی مشترکہ کوششوں کی مرہون منت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومت ملکی ترقی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے تعلیم کے شعبے پر خاص توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے طلباء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ڈگری آپ کی کامیابیوں کے سفر کا پہلا سنگ میل ہے جو آپ کو تعلیمی ماحول سے نکال کر عملی زندگی میں قدم رکھنے کے قابل بناتی ہے جہاں پر آپ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر معاشرے کی خدمت کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد کردار سازی ہے جس کے لئے آپ اپنی ذات اور بالخصوص ذات الہٰی سے مخلص رہیں اور کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کا کردار داغدار ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس تقریب میں موجود طلباء ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں جو جدید علوم سے اپنے اذہان منور کرکے ان لاکھوں طلباء کی صف میں شامل ہوگئے جو اب ملک خصوصاً بلوچستان کا نام روشن کرنے میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں گے۔

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا کہ طلباء کو پل پل بدلتی دنیا کے جدید تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا تب ہی وہ ترقی کے منازل طے کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ گورنر نے کہا کہ سرکاری ملازمت پیسہ کمانے کا نہیں بلکہ خدمت کا ذریعہ بھی ہے اور خلق خدا کی خدمت سے ہی انسان کو ذہنی سکول میسر آتا ہے گورنر نے اس موقع پر بحیثیت چانسلر آف یونیورسٹیز ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم کا معیار بلند کرنے اور تعلیم کے فروغ کے لئے پرعزم ہے، اس ضمن میں آپ کی ضروریات پورا کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

گورنر بلوچستان نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کو کامیاب کونوکیشن کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ انہوں نے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے سکالرز اور طلباہ کے لئے ایک ایک لاکھ روپے نقد دینے کا اعلان بھی کیا۔ گورنر بلوچستان نے بعد ازاں فارغ التحصیل طلباء وطالبات میں گولڈمیڈل اور اسناد تقسیم کیں۔`

متعلقہ عنوان :