مسئلہ کشمیر کا اصل حل ہی اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدر آمد میں ہے‘سینیٹر ساجد میر

کشمیر میں پاکستانی پرچم کا لہرایا جانا بھارتی سرکار کے لیے موت ہے،سفارتی سطح پر کشمیر کی مہم تیز کر دی جائے،مرکزی کابینہ کے ارکان اور ذمہ داران سے گفتگو

بدھ 10 جون 2015 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا اصل حل ہی اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدر آمد میں ہے۔ جتنے مذاکرات کے دور کر لیں بھارت کبھی بھی کشمیر پر تسلط سے دستبردار نہیں ہو گا۔ کشمیر میں پاکستانی پرچم کا لہرایا جانا بھارتی سرکار کے لیے موت ہے۔

سفارتی سطح پر کشمیر کی مہم تیز کر دی جائے۔ اس امر کا اظہار سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے بدھ کے روز جمعیت کے مرکزی کابینہ کے ارکان اور ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ایم این اے بھی موجود تھے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ مشرف دور میں مسئلہ کشمیر کو سرے سے ہی ختم کرنے کی ہر کوشش ہوئی‘ آگرہ مذاکرات میں مشرف نے کشمیر بھارت کو پلیٹ میں رکھ کر پیش کر دیا۔

(جاری ہے)

بھارت سمجھتا ہے کہ 8 لاکھ بھارتی فوج کے مظالم کشمیری عوام کو دبا لیں گے لیکن غیرت مند کشمیری حریت قائدین اور عوام نے پاکستانی پرچم فضاوٴں میں لہرا کر بھارت کی مودی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اقوام متحدہ مودی سرکار کے سقوط ڈھاکہ میں ملوث ہونے کا نوٹس کیوں نہیں لیتی؟ انہوں نے کہا کہ افسوس! کشمیر سے لے کر روہنگیا تک خون مسلم کی ارزانی ہے لیکن UNO امریکہ کی لونڈی بن کر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طاقت سے دلوں کو فتح نہیں کیا جا سکتا اگر طاقت غلبہ ہوتی تو امریکہ ویت نام سے‘ روس افغانستان سے اور پھر امریکہ اور نیٹو افغانستان سے کبھی نہ نکلتے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ بھارت کے کشمیر میں 67 سالہ مظالم کے باوجود کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر اور پانی جیسے مسئلہ کے حل کے بغیر بھارت سے تعلقات کی بحالی عبث ہے۔ بھارتی حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور کشمیر پاکستان بن کر رہے گا