کراچی اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 34300پوائنٹس کی ایک اور نئی سطح عبور کرنے میں کامیاب

سرمائے میں 13ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم کاروباری حجم منگل کی نسبت 7کروڑ شیئرز کم رہا

بدھ 10 جون 2015 21:27

کراچی اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 34300پوائنٹس ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) کراچی اسٹاک مارکیٹ بدھ کے روز ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 34300پوائنٹس کی ایک اور نئی سطح عبور کرنے میں کامیاب رہی ، تیزی کے سبب اسٹاک مارکیٹ کے سرمائے میں 13ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم کاروباری حجم منگل کی نسبت 7کروڑ شیئرز کم رہا۔اس طرح رواں کاروباری ہفتے کے 3دنوں میں سرمائے کے مجموعی حجم میں60 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ اسی مدت کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس 311پوائنٹس بڑھ گیا۔

بدھ کو کاروبار کے آغاز پر کے ایس ای 100انڈیکس میں حصص کے فروخت پر دباؤ کے سبب مندی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس 34197.24پوائنٹس کی نچلی سطح تک گر گیا تاہم حکومتی اداروں کی جانب سے مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے کی گئی سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرمائے کی آمد سمیت پیٹرولیم،ٹیلی کام،توانائی اور بینکنگ سیکٹر میں خریداری کے سبب دوران ٹریڈنگ کے ایس ای 100انڈیکس 34531.69پوائنٹس کی تاریخی سطح پر بھی دیکھا گیا۔

(جاری ہے)

اسٹاک ماہرین کے مطابق اوپیک کی جانب سے سالانہ عمومی اجلاس میں خام تیل کی پیداوار پرانی سطح 30ملین بیرل یومیہ پر برقرار رکھنے کافیصلے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں مستحکم رہنے کے توقعات کے سبب سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں پیٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق مارکیٹ بنیادی لحاظ سے مستحکم ہے اور قلیل مدت میں بہتری کے امکانات واضح ہیں بجٹ میں مختلف سیکٹرز کے لئے اچھی خبروں کا ہونا اور اداروں و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے دلچسپی مارکیٹ کو بلندیوں کی جانب لے جا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق سیمنٹ ،فرٹیلائزر اور آئی پی پی سیکٹرز سے متعلق بجٹ میں اضافے پر مذکورہ سیکٹرز سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔بدھ کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 53.56پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیاگیا جس سے کے ایس ای 100انڈیکس 34270.28پوائنٹس سے بڑھ کر 34323.84پوائنٹس بند ہوا ،اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس28.38پوائنٹس کے اضافے سے 21675.99پوائنٹس او ر کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس23897.74پوائنٹس سے بڑھ کر 23980.64پوائنٹس پر جا پہنچا۔

تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمایے میں 13ارب89کروڑ67لاکھ74ہزار50روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس مجموعی سرمایہ 73کھرب73ارب16کروڑ67لاکھ13ہزار439روپے سے بڑھ کر 73کھرب87ارب6کروڑ34لاکھ87ہزار489روپے ہوگیا۔بدھ کو کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طورپر 33کروڑ25لاکھ11ہزار حصص کا کاروبار ہوا اور ٹریڈنگ ویلیو15ارب روپے تک محدود رہی جبکہ منگل کو40کروڑ36 لاکھ10ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو18ار ب روپے ریکارڈ کی گئی تھی ۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز مجموعی طورپر 374کمپنیوں کا کاروبارہوا جن میں سے173کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ، 176میں کمی اور25کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے بائیکو پیٹرولیم2کروڑ51لاکھ،پی ٹی سی ایل 2کروڑ17لاکھ،کے الیکٹرک2کروڑ8ہزار،جہانگیر صدیقی کمپنی2کروڑ اورپاک انٹرنیشنل بلک1کروڑ96لاکھ حصص کے سودوں کے ساتھ سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے نیسلے پاک کے بھاؤمیں180روپے اور یو نی لیور فوڈز کے بھاؤ میں129.50روپے کا اضافہ جبکہ رفحان میظ کے بھاؤمیں 125روپے اور پاک ٹوبیکو کے بھاؤمیں33.86روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ عنوان :