قومی اسمبلی نے میانمر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی

اقوام متحدہ اور او آئی سی سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 10 جون 2015 18:38

اسلام آباد ۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) قومی اسمبلی نے میانمر برما میں مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کی نسل کشی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جس میں اقوام متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مذہبی انتہا پسندی اور ان کی نسل کشی کا نوٹس لیں جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے سامنے یہ مسئلہ اٹھانے کے اقدام کو بھی سراہا گیا ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا یہ ایوان روہنگیا میانمار کے مسلمانوں کی نسل کشی اور مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاوف ورزیوں کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

یہ ایوان حکومت کی طرف سے اس معاملے کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اٹھانے کو سراہتا ہے جس میں حکومت کی جانب سے روہنگیا کے مسلمانوں کے انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے اور ان کی نسل کشی اور مظالم رکوانے پر زور دیا گیا ہے۔

یہ ایوان برما کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور جرأت اور بہادری کے ساتھ مظالم برداشت کرنے کی تعریف کرتا ہے۔ یہ ایوان او آئی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے اور روہنگیا کے مسلمانوں کو مظالم سے نجات دلانے کے ساتھ ساتھ تحفظ فراہم کیا جائے۔ ایوان نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔