حالیہ بجٹ ،پاکستان کی رئیل اسٹیٹ کے شعبہ کی ترقی پرمثبت اثرات مرتب کریگا،تعمیراتی شعبہ پاکستان کے 16 دیگر متعلقہ صنعتوں پر بھی مثبت اثرات چھوڑتا ہے اور حکومت نے اس کیلئے مراعاتی پیکج فراہم کرنے کیلئے حالیہ بجٹ میں بعض حوصلہ افزاء اقدامات اٹھائے ہیں،لامودی پاکستان کنٹری ڈائریکٹرسعد ارشد کا وفاقی بجٹ کے حوالے سے بیان

بدھ 10 جون 2015 18:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) لامودی پاکستان نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی جانب پیش کردہ حالیہ بجٹ 2015-16 پاکستان کی رئیل اسٹیٹ کے شعبہ کی ترقی پرمثبت اثرات مرتب کریگا کیونکہ بجٹ میں ڈویلپرز اوربلڈرز کیلئے مراعاتی اقدامات کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹس میں سرمایہ کاری کرنیوالوں کیلئے ٹیکسوں میں کمی سے اربوں ڈالرمالیت کے اس صنعت کوبھی زبردست فروغ حاصل ہوگا۔

تعمیراتی شعبہ پاکستان کے 16 دیگر متعلقہ صنعتوں پر بھی مثبت اثرات چھوڑتا ہے اور حکومت نے اس کیلئے مراعاتی پیکج فراہم کرنے کیلئے حالیہ بجٹ میں بعض حوصلہ افزاء اقدامات اٹھائے ہیں۔ بدھ کو لامودی پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹرسعد ارشد میں لاموی سب سے پہلے رہائشی مکان تعمیرکرنے یا خریدنے والے افراد کی طرف سے حاصل کردہ ہاؤسنگ قرضوں پر مارک اپ پر اب قابل ٹیکس آمدنی میں 50 فیصد تک کٹوتی کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح کنسٹرکشن کیلئے بلڈرز اور رہائشی عمارتوں کی فروخت پر کم از کم ٹیکس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اینٹوں اور بجری کی سپلائی کوبھی 30 جون 2018 تک کسٹم ڈیوٹی سے مستثنی قرار دیا گیا ہے۔کنسٹرکشن مشینری پردرآمدی کسٹم ڈیوٹی بھی 10فیصد تک کم کردی گئی ہے۔مزید برآں حکومت نے پاکستان میں رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹس (ریٹ )کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔

ریٹ ترقیاتی اسکیم کو پراپرٹی فروخت کرنے والے شخص کے کیپٹل گینزکو بھی تین برسوں کیلئے انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دیا گیاہے۔اسی طرح اگر ہاؤسنگ کے شعبے کی ترقی کیلئے ایکریٹ سکیم 30 جون 2018 تک قائم کی جاتی ہے توڈیوڈنڈ انکم پر عائد کردہ انکم ٹیکس کی شرح کو پہلے تین برسوں کے لئے 50 فیصد تک کم کیا جائے گا۔ لامودی پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹرسعد ارشد نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ بحالی ا قدامات کا یقینا پاکستان کے رئیل اسٹیٹ کی صنعت پر مثبت اثر پڑے گا۔

ٹیکس اور درآمدی ڈیوٹیوں میں یہ کمی لازمی طورپر پاکستان کی رہائشی اور تعمیراتی شعبے کو فروغ اور اس کے رہائشی مسائل کوکم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔گزشتہ سال کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ تعمیر اتی مواد کی نقل و حمل کے اخراجات میں بھی کمی آئی ہے ۔حالیہ بجٹ میں ٹیکسوں میں مزید کٹوتیوں سے گھروں کی تعمیر کے اخراجات اورکم ہو جائیں گے اور اس کا مجموعی طور پر رئیل اسٹیٹ کی صنعت پر خوشگواراثر پڑے گا۔

حکومت پاکستان نے رئیل اسٹیٹ کی سرگرمیوں کو بحال کرنے کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں ۔حکومت کی جانب سے متعارف کردہ یہ تمام مراعاتی اقدامات بلڈرز اور تعمیراتی صنعت کوکئی گنا زیادہ فائدہ فراہم کریں گے۔ان سب اقدامات سے تعمیراتی شعبے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا اور 16 دیگر متعلقہ صنعتوں کی ترقی کوبھی فروغ حاصل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :