قوموں کی ترقی کا واحد راز معیاری تعلیم کے حصول میں ہی پنہاں ہے ،تعلیم کا اہم مقصد انسان کی کردار سازی کرکے اسے کارآمد شہری بنانا ہے، تعلیم کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ،کامیاب ہونیوالے طلباء و طالبات سمیت ان کے اساتذہ اور والدین مبارکباد کے مستحق ہیں امید ہے وہ بلوچستان اور پاکستان سمیت دنیا بھر کا مستقبل سنواریں گے

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کاجامعہ بلوچستان کے بارہویں کانووکیشن سے خطاب

بدھ 10 جون 2015 17:41

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ قوموں کی ترقی کا واحد راز معیاری تعلیم کے حصول میں ہی پنہاں ہے تعلیم کا اہم مقصد انسان کی کردار سازی کرکے اسے کارآمد شہری بنانا ہے آئی ٹی کے انقلاب دنیا ایک خاندان کی شکل اختیار کرچکی ہے تعلیم کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں کامیاب ہونیوالے طلباء و طالبات سمیت ان کے اساتذہ اور والدین مبارکباد کے مستحق ہیں امید ہے کہ وہ بلوچستان اور پاکستان سمیت دنیا بھر کا مستقبل سنواریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ بلوچستان کے بارہویں کانووکیشن سے خطاب کے دوران کیا گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ 1970ء سے اب تک جامعہ بلوچستان سے فارغ التحصیل طلباء اور طالبات صوبے اور ملک اور حتیٰ کہ بیرون ملک بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں اس وقت 9 ہزار سے زائد طلباء و طالبات جامعہ بلوچستان میں زیر تعلیم ہیں خوش آئند امر یہ ہے کہ یہاں پی ایچ ڈیز اور ایم فل کرنیوالوں کی بھی کمی نہیں انہوں نے کہاکہ ملک کیساتھ سمارٹ یونیورسٹیز میں جامعہ کی شمولیت حکومتی توجہ اساتذہ انتظامیہ اور طلباء کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے انہوں نے کہاکہ 150 پی ایچ ڈیز ریسرچ پیپرز کا بین الاقوامی اور ملکی میڈیا سمیت دیگر میں چھپنا خوش آئند ہے وفاقی اور صوبائی حکومت تعلیم کو اولین ترجیح دے رہی ہے کیونکہ یہی اقوام کی ترقی کا واحد راز ہے تعلیم کے ذریعے کوئی بھی شخص کارآمد شہری بنتا ہے کیونکہ اس کا اولین مقصد کردار سازی ہی ہوتی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان یونیورسٹی سے فارغ ہونیوالے طلباء و طالبات ملک صوبے اور دنیا کے مستقبل کو سنوارنے کا کام کرینگے انہوں نے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب سے دنیا ایک خاندان کی شکل اختیار کرچکی ہے اس لئے بلوچستان کے طلباء و طالبات دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوا سکتے ہیں موجودہ حکومت تعلیمی ترقی پر یقین رکھتی ہے جامعہ کیساتھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور حکومت کی بھرپور معاونت سب کے سامنے ہے انہوں نے پی ایچ ڈی کرنیوالے طلباء و طالبات میں ہر ایک کیلئے 60 ہزار ایم فل کرنیوالے کامیاب طلباء و طالبات کیلئے 50,50 ہزار روپے جبکہ گولڈ میڈلسٹ کیلئے 30,30 ہزار روپے کا اعلان کیا گورنر نے کامیاب ہونیوالے تمام 600 طلباء و طالبات کیلئے بھی 15,15 ہزار روپے کا انہوں نے اعلان کیا بارہویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں معیار تعلیم کی بہتری کیلئے انتظامی امتحانی اور دیگر اصلاحات لائی گئی ہیں یہاں کے طلباء و طالبات کیلئے ملکی اور غیر ملکی اداروں کی معاونت سے جدید علوم کے حصول کیلئے مختلف اداروں کیساتھ معاہدے کئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ یہاں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات ملک صوبے اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ جامعہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کھلاڑی بھی سپورٹس میلے میں شریک ہوں گی انہوں نے کہاکہ اہل اور قابل طلباء و طالبات کیلئے لیپ ٹاپ دینے کا پروگرام بھی جاری ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی پوسٹ گریجویٹس اور دیگر کیلئے لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کررکھا ہے انہوں نے کہاکہ جامعہ میں طلباء و طالبات اساتذہ کرام اور دیگر کیلئے سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں اب بے خوف درس و تدریس کا جامعہ میں عمل جاری ہے انہوں نے کہاکہ امتحانی اصلاحات کے ذریعے نقل کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں جو لوگ نقل کے فروغ کا سسبب بن رہے تھے یا وہ اس کیلئے کوشاں تھے ان کیخلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی گئی ہے انہوں نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں طلباء تنظیموں اور پارلیمنٹیرین کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا کردار انتہائی اہم رہا ہے ان کی معاونت کے بغیر یونیورسٹی اس قدر تیزی سے ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتی تھی پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کا مالی خسارہ ختم ہوچکا ہے اب ایسا نہیں کہ ان کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے کیلئے رقم نہیں یہ سب کچھ چانسلر وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ اراکین اسمبلی ایچ ای سی اور دیگر کے بھرپور تعاون کا نتیجہ ہے بارہویں کانووکیشن میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالوں سمیت تمام طلباء و طالبات میں بھی ڈگریاں تقسیم کی گئیں ۔