میٹرو ٹرین کے خلاف پنجاب یونیورسٹی اساتذہ کا کیمپس پل پر احتجاجی مظاہرہ

پاکستان بھر کی سرکاری یونیورسٹیاں بند کر دیں گے‘ صدر فیڈریشن ڈاکٹر نعمت لغاری

منگل 9 جون 2015 20:06

میٹرو ٹرین کے خلاف پنجاب یونیورسٹی اساتذہ کا کیمپس پل پر احتجاجی مظاہرہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جون۔2015ء) پنجاب یونیورسٹی اساتذہ نے یونیورسٹی ٹاؤن Iرہائشی سوسائٹی میں میٹرو اورنج ٹرین ٹرمینل بنانے کے خلاف نہر کے پل پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جنرل باڈی اجلاس کے دوران پاکستان بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کی طرف سے بھرپور حمایت کا اعلان ۔ احتجاجی ریلی میں اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر حسن مبین عالم ، سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین، ڈاکٹر مجاہد علی منصوری سمیت سینکڑوں مرداور خواتین اساتذہ نے شرکت کی ۔

شرکاء نے میٹرو ٹرین منصوبے خلاف بینرز اور پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اساتذہ نے کہا کہ ان کی کمیونٹی کو کمزور نہ سمجھا جائے سوسائٹی کے گردونواح میں خالی زمین چھوڑ کر اساتذہ کو بے گھر کرنے کا منصوبہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں الرازی ہال میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے صدر نعمت اﷲ لغاری نے کہا کہ اگر ایل ڈی اے حکام وزیر اعلیٰ یا وزیر اعظم نے پنجاب یونیورسٹی اساتذہ کو بے گھر کرنے کی کی کوشش کی تو پورے پاکستان کی سرکاری یونیورسٹیاں بند کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کی اساتذہ کمیونٹی پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ اس موقع پر آسا سیکریٹری نے آئندہ کا لائحہ عمل بتاتے ہوئے اعلان کیا کہ بروز جمعرات (کل )مال روڈا ولڈ کیمپس اور اسمبلی ہال کے سامنے ریلی نکالی جائے گی۔ ڈاکٹر مجاہد علی منصوری نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا ترقیاتی منصوبہ نہیں جس میں تمام فریقین کو اعتماد میں نہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بغیر اطلاع یونیورسٹی ٹاؤن کی زمین کا سروے اساتذہ کمیونٹی کی توہین ہے۔ ڈاکٹر حسن مبین عالم نے کہا کہ اگرچہ ایک حکومتی نمائندہ نے ان سے رابطہ کیا تاہم جب تک میٹرو ٹرین ٹرمینل کی تبدیلی کا اعلان کیا جاتا اساتذہ کمیونٹی احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ آسا سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ یونیورسٹی اساتذہ نہیں چاہتے کہ سڑکوں پر آئیں اور ٹریفک بلاک کریں تاہم اگر حکومت نے انہیں مجبور کیا تو ایسے کسی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں یہ تجویز بھی زیر غور آئی کہ اگر پنجاب حکومت اپنا مجوزہ منصوبہ تبدیل نہیں کرتی تو براہ راست چائنہ کے سفیر اور چائنیزحکومت سے رابطہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :