پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے کر بھارت کیلئے پریشانی کا باعث بن رہا ہے ،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا الزام،بھارت اور بنگلہ دیش کا دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مل کوشش کرنے اور دہشتگرد گروپوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنے پر اتفاق، انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،مشترکہ اعلامیہ جاری

اتوار 7 جون 2015 22:14

پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے کر بھارت کیلئے پریشانی کا باعث بن رہا ہے ..

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 جون۔2015ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے الزام عائد کیاہے کہ پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے کر بھارت کیلئے پریشانی کا باعث بن رہا ہے ۔اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق ڈھاکہ میں بنگلہ دیش انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ پاکستان آئے روزدہشتگردی کو فروغ دے کر مسلسل بھارت کیلئے مشکلات پیداکررہا ہے ۔

بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ 1971 کی بنگلہ دیش لبریشن وار کے دوران پاکستان کے 90 ہزار جنگی قیدی بھارت کے پاس تھے ،اگر ہمارا شیطانی ذہین ہوتا تو ہم نہیں جانتے اس وقت کیا فیصلہ کرتے ۔انھوں نے کہاکہ دہشتگردی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں،بھارت گزشتہ 40 سالوں سے اس سے پریشان ہے ۔بہت سے معصوم لوگ مارے جاچکے ہیں دہشتگردی سے منسلک لوگوں کو اس سے کیا فاہد ہ ہوا اور انھوں نے دنیا کو کیا دیا؟۔

(جاری ہے)

دہشتگردی کی کوئی قدر ، اصول اور روایات نہیں ہوتیں اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے یہ انسانیت کی مخالفت کرتی ہے ۔بھارتی وزیراعظم کے دوروزہ دورہ بنگلہ دیش کے آخری روز جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں دونوں ممالک نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دونوں ملک انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کردیں گے ۔دونوں ممالک نے دہشتگردی میں ملوث گروپوں اور افراد کے بارے میں معلومات کا تبادلہ اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر اتفاق کیاہے ۔دونوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔