عوام ٹیکس چوروں اور حرام خوروں سے تنگ آچکے ہیں ، ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہیں،مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو مسلم ریاستوں سے الگ کرنے والوں کو برما میں مسلمانوں کا قتل عام کیوں نظر نہیں آتا،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا منصورہ میں کارکنوں سے خطاب

اتوار 7 جون 2015 21:16

عوام ٹیکس چوروں اور حرام خوروں سے تنگ آچکے ہیں ، ملک میں اسلامی انقلاب ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 جون۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عام آدمی کا مسئلہ ایئر کنڈیشنر اور گاڑی نہیں بلکہ آٹا ہے ،حکمرانوں نے عام آدمی کی پریشانیوں کو کم کرنے کے بجائے ان میں اضافہ کردیا ہے ۔حکومت نے بجٹ میں عام آدمی کی ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔

عوام ٹیکس چوروں اور حرام خوروں سے تنگ آچکے ہیں اور ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو مسلم ریاستوں سے الگ کرنے والوں کو برما میں مسلمانوں کا قتل عام کیوں نظر نہیں آتا,برما کے مسئلہ پراقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ عالم اسلام میں بھی قبرستان کی سی خاموشی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلم دنیا کے حکمران اس وقت تک زبان نہیں کھولتے جب تک اوبامہ کسی ظلم کی مذمت نہ کردے ۔

حکمرانوں کا قبلہ مکہ مکرمہ نہیں واشنگٹن ہے۔ واشنگٹن کے غلام چاہتے ہیں کہ قرآن پڑھنے اور اسلامی نظام کی بات کرنے والے ”مجرموں“ کو پکڑ کر سمندر میں پھینک دیا جائے ۔وہ اتوار کو یہاں منصورہ میں مختلف شہروں سے آئے ہوئے کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ نے کہا کہ ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کی راہ میں امریکہ بھارت یا اسرائیل نہیں حکمران رکاوٹ ہیں ،حکمران نہیں چاہتے کہ عام آدمی ان کے برابر کھڑا ہواورعوام کی رسائی اقتدار کے ایوانوں تک ہو،انہوں نے کہا کہ ملک پر ایک استحصالی اور طبقاتی نظام مسلط ہے ،جس میں عوام کوچھوت سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی ،اقتدار پر قابض طبقہ اپنے ”اسٹیس کو “کے تحفظ کیلئے عوام پر ظلم و جبر کے کوڑے برسا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ اب عوام اس اشرافیہ اور سیاسی پنڈتوں کے ٹولے سے بیزارہو چکے ہیں اور ملک میں اسلامی نظام اور شریعت کے نفاذ کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں،عوام کرپشن اور کمیشن خوروں سے نجات کیلئے آخری حد تک جانا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں” اسٹیس کو “کے اس ظالمانہ نظام کے خاتمہ کیلئے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرے گی ۔ہم عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کی جدوجہد کررہے ہیں ،انہوں کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ملک سے اس استحصالی اور طبقاتی نظام کا خاتمہ کردیگی ،ہم ملک میں طرح طرح کے تعلیمی نظاموں کے بجائے یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے جس میں عام مزدور اور محنت کش کا بیٹا بھی اسی سکول میں پڑھے گا جس میں صدر پاکستان اور وزیر اعظم کا بیٹا پڑھتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم معاشرے کو مسجد کے گرد جمع کریں گے ۔

بڑی بڑی سرکاری عمارتوں کو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تبدیل کردیں گے اور ملک میں میٹرک تک تعلیم بالکل مفت ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں تیس لاکھ سے زائد بچے بچیاں تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر حکمران ان کیلئے کچھ کرنے کو صرف اس لئے تیار نہیں کہ وہ ملک میں دین کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر جس طرح غیر مسلموں نے آنکھیں بند اور لبوں کو سی رکھا ہے اسی طرح مسلم دنیا کے حکمرانوں نے بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے ،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مسلمانوں سے امتیازی سلوک کی وجہ سے عالم اسلام میں ایک کرب کی کیفیت ہے ،دنیا میں امن کے قیام کے دعویدار مسلمانوں کے ساتھ ایک معاندانہ رویہ اختیار کیئے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ مشرقی تیمور کی انڈونیشیا ء سے علیحدگی اور جنوبی سوڈان کو سوڈان سے الگ کرکے ایک الگ ملک بنانے کے پیچھے بھی اسلام دشمنی ہے ،انہوں نے کہا کہ برما میں قتل عام رکوانے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کچھ نہیں کررہی جو ایک المیہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 14جون کو اسلام آباد میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے خلاف بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔