داعش کو صرف اسلحہ کے زور پر شکست نہیں دی جاسکتی، سابق سی آئی اے چیف

داعش کو شکست دینے کے لیے دو طرفہ یعنی سیاسی اور عسکری پالیسی اختیار کرنا پڑے گی، داعش ایک روایتی جنگی فوج رکھتی ہے جن میں تیز رفتار حملے کرنے والے گروہ کے ساتھ ساتھ دہشت گرد بھی موجود ہیں، رمادی کا داعش کے ہاتھ میں آنا عراقی حکومت کے لیے بہت بڑا دھچکہ اور نقصان ہے، ڈیوڈ پیٹریاس کا برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو

پیر 1 جون 2015 21:39

داعش کو صرف اسلحہ کے زور پر شکست نہیں دی جاسکتی، سابق سی آئی اے چیف

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جون۔2015ء) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس نے اعتراف کیا ہے کہ داعش کو صرف جنگ سے شکست نہیں دی جاسکتی،داعش کو شکست دینے کے لیے دو طرفہ یعنی سیاسی اور عسکری پالیسی اختیار کرنا پڑے گی۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈیوڈ پیٹریاس کا کہنا تھا کہ داعش کو شکست دینے کے لیے دو طرفہ یعنی سیاسی اور عسکری پالیسی اختیار کرنا پڑے گی کیوں کہ صرف اسلحہ کے زور پر ایسے طاقتور شدت پسندوں کو قابو کرنا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ داعش ایک روایتی جنگی فوج رکھتی ہے جن میں تیز رفتار حملے کرنے والے گروہ کے ساتھ ساتھ دہشت گرد بھی موجود ہیں۔ ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا کہ رامادی کا داعش کے ہاتھ میں آنا عراقی حکومت کے لیے بہت بڑا دھچکہ اور نقصان ہے۔واضح رہے کہ عراق اور افغانستان میں بین الاقوامی افواج کی کمان سنبھالنے کے بعد جنرل پیٹریاس کو سی آئی اے کا سربراہ بنایا گیا لیکن شادی کے علاوہ ایک دوسری خاتون سے تعلق رکھنے کی بات سامنے آنے پر انہیں اس عہدے سے دست بردار ہونا پڑا۔