افغان طالبان اور حکومت مذکرات میں پاکستان سہولت کار کا کردار اداکرسکتا ہے، طاہر اشرفی

کوئی بھی فریق پاکستان کے تابع نہیں ہے۔ افغانستان میں داعش کے سرگرم ہونے اور افغان طالبان کے ساتھ جھڑپیں کرنے کی خبریں خطے کے امن کیلئے خطرناک ہوسکتی ہیں، صحافیوں سے گفتگو

منگل 26 مئی 2015 22:03

افغان طالبان اور حکومت مذکرات میں پاکستان سہولت کار کا کردار اداکرسکتا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) افغان طالبان اور افغان حکومت مذکرات میں پاکستان سہولت کار کا کردار اداکرسکتا ہے۔ کوئی بھی فریق پاکستان کے تابع نہیں ہے۔ افغانستان میں داعش کے سرگرم ہونے اور افغان طالبان کے ساتھ جھڑپیں کرنے کی خبریں خطے کے امن کیلئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کے قیام کیلئے ہمیشہ مثبت کردار اداکیا ہے۔خطے میں امن کے قیام سے ہی دونوں ممالک ترقی کرسکتے ہیں۔افغان طالبان اور افغان حکومت کو اپنے معاملات خود حل کرنے ہیں ۔

(جاری ہے)

کوئی بھی فریق یا گروپ پاکستان کے زیر اثر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت ایسے عناصر کیخلاف بھی ایکشن لے جو پاکستان میں کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین استعمال کرتے ہیں۔

داعش کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی سرگرمیاں خطے کی صورتحال پر اثر انداز ہوسکتی ہیں افغان حکومت کو اس طرف بھی توجہ کرنی چاہئے ۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ صرف افغانستان ہی نہیں ساؤتھ ایشیاء کے علماء سے رابطہ میں ہیں اورپاکستان علماء کونسل رمضان المبارک کے بعد سعودی عرب،مصر ،ترکی ، افغانستان اور سارک کے علماء کی کانفرنس بلارہی ہے جس میں خطے میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلئے متفقہ لائحہ طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کی اصلاح اور دینی رہنمائی کیلئے علماء ،دانشور اور مفکرین اپنا کردار اداکریں۔ سعودی عرب مسجد میں بم دھماکہ کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ امن دشمن قوتیں شام اور عراق کے بعد فرقہ واریت کی آگ کو ارض حرمین الشریفین میں لگانا چاہتے ہیں جسے روکنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان حکومت سے مکمل تعاون کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس کے بعد پاکستان پر کسی بھی قسم کا شک کرنا درست نہیں ہے۔

پاکستان خود دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے ۔پاکستان میں ”را“سمیت دیگر غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں کررہی ہیں اور پاکستان کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں لیکن پوری قوم اور پاکستانی ادارے ملک کا دفاع کررہے ہیں اور پاکستان انشاء اللہ امن کا گہوارہ بن کر رہے گا۔