چین میں کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، افغان طالبان کی تردید، امریکی اخبار کی رپورٹ افواہ ہے اس طرح کی افواہوں کے ذریعے دشمن اپنے سکیورٹی اہلکاروں کا مورال بڑھانا چاہتا ہے،طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد

منگل 26 مئی 2015 00:00

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2015ء) افغان طالبان نے چین میں خفیہ مذاکرات کے حوالے سے امریکی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے کسی عہدیدار نے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے گزشتہ ہفتے چین کا دورہ نہیں کیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بذریعہ ای میل بھیجے جانے والے ایک بیان میں اس ملاقات کی تردید کی ہے۔

ترجمان نے امریکی اخبار کی رپورٹ کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی افواہوں کے ذریعے دشمن اپنے سکیورٹی اہلکاروں کا مورال بڑھانا چاہتا ہے۔ اس سے قبل امریکی اخبار 'وال اسٹریٹ جرنل' نے چند روز قبل اپنی ایک رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ طالبان نے رواں ہفتے چین کے شمال مغربی شہر ارمچی میں افغان حکام کے ساتھ مذاکرات کیے تھے۔

(جاری ہے)

اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو روز جاری رہنے والی بات چیت میں طالبان کا چار رکنی وفد اور افغانستان کی اعلی امن کونسل کے سینئر ارکان شریک تھے جن کی قیادت ملک کے نئے وزیر دفاع محمد معصوم استانکزئی کر رہے تھے۔

وال اسٹریٹ جرنل' نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مذاکرات کا انعقاد چین کی حکومت نے پاکستانی فوج کی انٹیلی جنس ایجنسی کے تعاون سے کیا تھا جس کا مقصد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات کے امکان کا جائزہ لینا تھا۔اخبار نے دعوی کیا تھا کہ 19 اور 20 مئی کو ہونے والے مذاکرات میں چین اور آئی ایس آئی کے حکام بھی شریک ہوئے تھے۔ دونوں ملکوں کے حکام نے تاحال اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :