نادرا نے پی پی 147کی بھی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کرادی

73ہزار ووٹوں میں سے 3683کے شناختی کارڈز کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہی موجود نہیں‘ شعیب صدیقی کا دعویٰ 40155کی کاؤنٹر فائل پر انگوٹھے کے نشان سے تصدیق ہی نہیں ہوئی ،نتائج کالعدم قرار دئیے جائیں‘ میڈیا سے گفتگو ریکارڈ میں کوئی مسنگ نہیں، نادرا پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ تھم امپریشن سے تصدیق نہ ہونیوالے ووٹوں کو جعلی نہیں کہا جا سکتا‘ وکیل محسن لطیف

پیر 25 مئی 2015 20:43

نادرا نے پی پی 147کی بھی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کرادی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 مئی۔2015ء) لاہور کے حلقہ این اے 122مبینہ دھاندلی کیس میں نادرا نے پی پی 147کی بھی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کرادی ۔نادرا حکام نے سر بمہر رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کرائی جسکے بعد فریقین کے وکلا کے سامنے اسے کھول کر کاپیاں ان کے حوالے کی گئیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی 147سے امیدوار شعیب صدیقی نے دعویٰ کیا کہ73ہزار ووٹوں میں سے 3683کے شناختی کارڈز کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہی موجود نہیں۔

40155کی کاؤنٹر فائل پر انگوٹھے کے نشان سے تصدیق ہی نہیں ہوئی ۔24139ووٹوں کی تصدیق ہی نہیں ہو رہی ۔ 134ووٹ ایسے ہیں تھے جو حلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے حقائق سامنے آئے ہیں اس سے واضح ہے کہ الیکشن کے نتائج کوکالعدم قرار دیا جائے ۔

(جاری ہے)

انیس قریشی ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں محسن لطیف اور شعیب صدیقی میں ووٹوں کا فرق صرف چھ ہزار کا ہے ۔

دوسری طرف مذکورہ حلقے سے کامیاب امیدوار میاں محسن لطیف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ریکارڈ میں کوئی بھی چیز مسنگ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کی طرف سے پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ جن ووٹوں پر انگوٹھوں کے نشانات سے تصدیق نہیں ہو سکی انہیں جعلی نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کی رپورٹ آ گئی ہے اب جرح ہو گی تو سب کچھ واضح ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :