چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا ڈسکہ میں رینجرز تعینات کرنے کا حکم ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سیالکوٹ سے واقع کی رپورٹ طلب

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ کو بھی وکلارہنماؤں کے ساتھ رابطہ رکھنے اور لمحہ بہ لمحہ کی رپورٹ دینے کی ہدایات واقعہ کی براہ راست نگرانی کر رہا ہوں،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سمیت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈسکہ اور مقامی وکلارہنماؤں سے بھی مکمل رابطے میں ہیں‘ چیف جسٹس کی وکلاء عہدیداروں کو یقین دہانی

پیر 25 مئی 2015 20:43

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا ڈسکہ میں رینجرز تعینات کرنے کا حکم ،ڈسٹرکٹ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 مئی۔2015ء ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے پولیس کی مبینہ فائرنگ سے تحصیل بار ایسوسی ایشن ڈسکہ کے صدر رانامحمد خالد عباس اور ایڈووکیٹ عرفان چوہان کی شہادت اور جہاں زیب ساہی، ضیااﷲ و دیگر وکلاکے زخمی ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ڈسکہ میں فوری طور پررینجرز تعینات کی جائے۔

فاضل چیف جسٹس نے ڈسکہ بار کے جنرل سیکرٹری اورسیالکوٹ بار اور گوجرانوالہ بار کے صدور سے رابطہ کیا اور مذکورہ واقعہ سے متعلق معلومات لیں۔ فاضل چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سیالکوٹ سے بھی واقع کی رپورٹ طلب کی اور ڈسکہ پہنچنے کی ہدایت کی جس پر وہ فوری طور پر ڈسکہ پہنچے اور حالات کو قابو میں کرنے کیلئے وکلارہنماؤں سے رابط کیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں فاضل چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ کو بھی ہدایت کی کہ وہ وکلارہنماؤں کے ساتھ رابطہ کریں اور فاضل چیف جسٹس کو لمحہ بہ لمحہ کی رپورٹ دیں۔

بعد ازاں فاضل چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود اور مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کے ہمراہ میو ہسپتال لاہور کا دورہ کیا اور وہاں زیر علاج زخمی وکیل کی عیاد ت کی اور انہوں نے ہسپتال کے ایم ایس اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ زخمی وکیل کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور انکے علاج میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔قبل ازیں فاضل چیف جسٹس سے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد احمد قیوم، سابق صدر ہائی کورٹ بار اصغرعلی گل کے علاوہ لاہور بار ایسو سی ایشن کے سینئر نائب صدر جہانگیر بھٹی، نائب صدر ملک سلطان، جنرل سیکرٹری ادیب اسلم بھنڈر سمیت دیگر عہدیداروں نے بھی ملاقات کی اور درخواست کی کہ فاضل چیف جسٹس مذکورہ واقعہ کی تحقیقات کو خود مانیٹر کریں۔

وکلارہنماؤں نے علاقے میں حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے رینجرز کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا۔ جس پر فاضل چیف جسٹس نے وکلارہنماؤں کو عدالت عالیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیااور بتایا کہ مذکورہ علاقے میں رینجرز کی تعیناتی کا حکم پہلے ہی دیا جا چکاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ واقع کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سمیت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈسکہ اور مقامی وکلارہنماؤں سے بھی مکمل رابطے میں ہیں۔فاضل چیف جسٹس نے وکلاکو یقین دلایا کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنایا جائے گا اور واقع میں ملوث قصور وار افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔