پولیس کی فائرنگ ، ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلا جاں بحق، وزیر اعلیٰ ، آئی جی کا نوٹس

پیر 25 مئی 2015 15:13

پولیس کی فائرنگ ، ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلا جاں بحق، وزیر اعلیٰ ، ..

ڈسکہ / لاہور/ گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مئی2015ء) ڈسکہ میں وکلاء کی جانب سے مقامی ایس ایچ او کیخلاف احتجاج کے دوران پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلاء جاں بحق ہوگئے، وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے واقعہ کو نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ ڈسکہ بار کے صدر رانا خالد عباس کی قیادت میں وکلاء نے مقامی ایس ایچ او کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے دوران ہنگامہ آرائی پر پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ڈسکہ بار کے صدر رانا خالد عباس اور ایک وکیل موقع پر جاں بحق ہوگئے۔

وکلاء نے زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت کنگ چی رکشوں میں ہسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ واقعہ کے خلاف پنجاب بار کونسل نے کل ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ آئی جی پنجاب نے بھی نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔

واقعہ کیخلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں وکلاء سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ لاہور میں مال روڈ پر وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے اور پنجاب پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ گوجرانوالہ میں وکلا ء نے مظاہرہ کرتے ہوئے جی ٹی روڈ بلاک کر دی اور مقامی ہسپتال میں موجود پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایلیٹ فورس کے اہلکار اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔