آئی جی خیبر پختونخوا نے شہری کو قتل کے مقدمے میں پھنسانے اوررشوت لینے کی پاداش میں انسپکٹر اور سب انسپکٹر کو معطل کردیا

جمعہ 22 مئی 2015 18:42

آئی جی خیبر پختونخوا نے شہری کو قتل کے مقدمے میں پھنسانے اوررشوت لینے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء ) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا ناصر خان درانی نے ایک شہری کو بدنیتی پر قتل کے مقدمے میں پھنسانے اور پھر اْنکو مقدمے سے نکالنے کے لیے لاکھوں روپے لینے کی پاداش میں انسپکٹر اور سب انسپکٹر کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف مزید محکمانہ انکوائری کا حکم جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور فقیر آباد کے ایک رہائشی حاجی ظفر خان نے آئی جی پی کو درخواست دی تھی۔

جس میں شکایت کی تھی کہ فقیر آباد پولیس اسٹیشن کے دو پولیس اہلکاروں انسپکٹر گل عارف اور سب انسپکٹر شاہین اﷲ نے قتل کے ایک مقدمے میں بدنیتی پر پہلے ان کا نام بطور ملزم تحریر کیا اور بعد ازاں مقدمے سے ان کا نام نکالنے کے لیے ان سے مبلغ9 لاکھ روپے بھونگا وصول کیا اور مزید ایک لاکھ روپے اور مانگ رہے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ تفصیل بھی بیان کیا تھا کہ پولیس اہلکاروں کو رقم دیتے وقت اْن سے ہونے والی بات چیت ریکارڈ کی گئی ہے جسکی سی ڈی بوقت ضرورت پیش کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اور یہ کہ پولیس اسٹیشن کی گیٹ پر CCTV کے کیمرے میں بھی یہ ریکارڈنگ موجود ہے۔ آئی جی پی نے شہری کے ان شکایات کو جب ایڈیشنل آئی جی پی انوسٹی گیشن کے ذریعے چیک کیا تو انہوں نے اپنی رپورٹ میں شہری کے ان تمام شکایات کو ثبوتوں کے ساتھ درست اور حقیقت پر مبنی قرار دیا۔ آئی جی پی نے ایڈیشنل آئی جی پی انوسٹی گیشن کی رپورٹ کی روشنی میں فقیر آباد پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر گل عارف اور سب انسپکٹر شاہین اﷲ کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف مزید حکمانہ کاروائی کے احکامات صادر کئے تاکہ ان کے خلاف مزید سخت کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :