پاکستان،سعودی عرب کی جراتمندی کے پیچھے اللہ کی مدد کارفرما ہے، پروفیسر حافظ محمد سعید ،حکومت را کی دہشت گردی ہر فورم پر بے نقاب کرے، سعودی عرب کا دفاع عالم اسلام اپنا فرض سمجھتا ہے، تقریب سے خطاب

پیر 18 مئی 2015 22:22

پاکستان،سعودی عرب کی جراتمندی کے پیچھے اللہ کی مدد کارفرما ہے، پروفیسر ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مئی۔2015ء) جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی جرات مندی کے پیچھے اللہ کی مدد کارفرما ہے۔ حکومت را کی دہشت گردی ہر فورم پر بے نقاب کرے۔ سعودی عرب کا دفاع عالم اسلام اپنا فرض سمجھتا ہے۔ مدارس سے اٹھنے والی قوت کے سامنے عالمی طاقتیں ٹھہر نہ سکی، تو فتنہ تکفیر کو پروان چڑھاکر ان کی قوت توڑنے کی سازش کی گئی۔

وزیر اطلاعات کی جانب سے قرآن و سنت کے مراکز کو جہالت کی یونیورسٹیاں قرار دینا افسوسناک ہے۔ علماء کرام اتحاد امت کی خاطر فرقہ وارانہ تفریق کا خاتمہ کرکے امت کو کتاب و سنت پر جمع کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ الدراسات الاسلامیہ گلشن اقبال میں تقریب بخاری و علماء کنونشن سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما اور جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے رئیس پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، استاذ العلماء حافظ عبدالسلام بن محمد، جامعہ ستاریہ الاسلامیہ کے شیخ الحدیث محمود احمد حسن، ممتاز عالم دین مولانا ابراہیم بھٹی، شیخ یونس صدیقی، جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما سیف اللہ خالد، قاری محمد یعقوب شیخ، جامعہ ستاریہ کے مدیر حافظ محمد سلفی، معہدالقرآن کے مدیر شیخ خلیل الرحمن لکھوی، جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر مفتی محمد یوسف طیبی، استاد انس مدنی، محمد حسین لکھوی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کراچی کے امیر مولانا افضل سردار، مولانا محمد شریف حصاروی، مولانا فاروق احمد قصوری، قاری محمد بشیر، عارف قاسمانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں شہر بھر سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ اسلام کتابوں سے نکل کر میدان میں آیا تو سامراجی قوتیں شکست سے دوچار ہوئیں۔ لیکن فتنے جب میدان میں آئے تو مسلمانوں کی کامیابیوں کا رنگ زائل کرنے کی کوشش کی گئی۔ مسلم ملکوں سے فرقہ واریت کا خاتمہ کردیا جائے تو انہیں کوئی شکست نہیں دے سکیں گے۔ جب حکومتیں ذمہ داریاں نبھانا چھوڑدیں تو علماء امت پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

علماء کرام امت کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے فرقہ وارانہ تفریق کا خاتمہ یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کرنے والے مسلم امہ کے قلب پر حملہ کرنا چاہتے تھے، لیکن اللہ نے سعودی عرب کو جراتمندی عطا کرکے حوثی قبائل کے عزائم ناکام کردیے۔ پاکستان بھی جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے را کی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ اسلام کا غلبہ قرآن و سنت پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔ اللہ کی اتاری ہوئی کتابِ ہدایت سے رہنمائی حاصل کرکے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ تقریب سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منظم منصوبے کے تحت مسلم خطوں میں فتنہ تکفیر پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ دشمن قوتیں گزشتہ تین عشروں میں مسلمانوں کی حاصل کی گئی کامیابیوں کا رنگ زائل کرنے کے لیے فتنہ تکفیر کی آڑ لے رہے ہیں۔

فتنوں سے محفوظ رہنے کے لیے کتاب و سنت کی تعلیمات پر تمسک اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سو سال گزرنے کے باوجود امت مسلمہ کے پاس محمد رسول اللہﷺ تک ذخیرہ احادیث باسند محفوظ ہے۔ باطل ادیان کے پیروکار اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ وزیر اطلاعات نے اپنی جہالت کی بنیاد پر مدارس کے خلاف بے ہودہ زبان استعمال کیا۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا سعودی عرب کے دفاع کو خطرے سے دوچار کرنے والے امت مسلمہ کے دفاع کو کمزور کر رہے ہیں۔

شاہ سلیمان نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے باغیوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ پاکستانی اراکین پارلیمنٹ اگر عقل و دانائی کی سے کام لیتے تو سعودی عرب کے معاملے میں غیر جانبداری کی قرارداد منظور نہ کرتے۔ استاذ العلماء حافظ عبدالسلام بن محمد نے صحیح بخاری کی آخری حدیث پر درس دیتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور اسلام کے احیاء و سربلندی کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دشمنان اسلام کی مدارس کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔امام بخاری رحمة اللہ علیہ کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ علماء کرام منبر و محراب کا فریضہ ادا کریں اور قوم کو اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے مقابلہ کے لیے متحد و بیدار کریں