کوئی دھرنا، الزام یا بے ہودہ بات ہمیں اپنی منزل کے حصول سے نہیں روک سکتی، ریلوے میں رشوت اور سفارش ختم کردی ، ادارے میں کوئی جیالا ، متوالا ملازم نہیں ، حسد اور جلن کے مارے لوگ پاکستان کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں،وزیراعظم کی قیادت میں ترقی کی منزل حاصل کریں گے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو ریلوے کے پاس ایک دن کا ایندھن ہوتا تھا ،گزشتہ دو سال کے دوران ریلوے میں ایک کروڑ مسافروں کا اضافہ ہوا ،ریلوے انجنوں کی تعداد 160سے بڑھا کر 280کردی

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا گرین ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 15 مئی 2015 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے میں رشوت اور سفارش کو ختم کر دیا، کوئی جیالاکوئی متوالا نہیں،سفارش پر بھرتیاں کر رہے ہیں،حسد اور جلن کے مارے لوگ پاکستان کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں،کوئی دھرنا، الزام یا بے ہودہ بات ہمیں اپنی منزل کے حصول سے نہیں روک سکتی،وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں ترقی کی منزل حاصل کریں گے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو ریلوے کے پاس ایک دن کا ایندھن ہوتا تھا ، اب پاکستان ریلوے کے پاس ہر وقت 2 سے 3 ہفتے کا ایندھن موجود رہتا ہے، خسارے میں چلنے والے اداروں کی بحالی ہمارا انتخابی وعدہ تھا جو پورا کر رہے ہیں،گزشتہ دو سال کے دوران ریلوے میں ایک کروڑ مسافروں کا اضافہ ہوا ،ریلوے انجنوں کی تعداد 160سے بڑھا کر 280کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو گرین ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کی بحالی اور پیش قدمی کا سفر کامیابی سے جاری ہے، وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کے باعث ریلوے ترقی کر رہی ہے، خسارے میں چلنے والے اداروں کی بحالی ہمارا انتخابی وعدہ تھا جو پورا کر رہے ہیں،2013سے قبل قوم سے کچھ وعدے کئے تھے جو پورے کر رہے ہیں،گزشتہ دو سال کے دوران ریلوے میں ایک کروڑ مسافروں کا اضافہ ہوا ہے، رواں سال آمدن کا ہدف 28ارب ہے، 31ارب سے تجاوز کریں گے، 11ریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن پر کام جاری ہے، ریلوے میں چینی سر مایہ کاری سے قبل ہم نے ادارہ بحال کر دیا ہے، رواں سال کے اختتام تک مال بردار ٹرینوں سے ساڑھے8ارب کی آمدن ہو گی، ریلوے نے گزشتہ دو سال کے دوران ایک مرلہ بھی زمین فروخت نہیں کی، 99سال کی لیز ختم کر کے درمیانی مدت کی لیز کا نظام اپنایا ہے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو ریلوے کے پاس ایک دن کا ایندھن ہوتا تھا ، اب پاکستان ریلوے کے پاس ہر وقت 2 سے 3 ہفتے کا ایندھن موجود رہتا ہے، پاکستان ریلویز کسی ادارے کی نادہندہ نہیں ہے، پہلے ہر ادارے کی نادہندہ تھی، ریلوے میں سفارش اور رشوت کو ختم کر دیا، کوئی جیالا نہیں کوئی متوالا نہیں، میرٹ پر بھرتیاں ہوئی ہیں، سفارش والے افسر کے نمبر کر کر دیئے جاتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلویز نے 2ارب روپے کی وصولیاں کی ہیں، ریلوے اراضی کمپیوٹرائزیشن سے پنجاب میں ریلوے اراضی میں اضافہ ہوا ہے، ریلوے میں سیاسی بھرتی نہیں بلکہ میرٹ پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں، ریلوے میں 2سال کے دوران کوئی ہڑتال نہیں کی گئی، ریلوے انجنوں کی تعداد 160سے بڑھا کر 280کر دی گئی ہے، ہمارے راستے میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، آپ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنا چاہ رہے ہیں، جو لوگ روڑے اٹکا رہے ہیں وہ حسد اور جلن کے مارے ہوئے ہیں، ہمیں ان کی طرف مڑ کر نہیں دیکھنا نہ ان کی پرواہ کرنی ہے، صراط مستقیم پر چلتے رہنا ہے، الزامات، بہتان بازی کی سیاست کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، نواز شریف کی قیادت میں منزل حاصل کریں گے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی، الزام تراشی کی بات میں پڑنے کی بجائے ہماری نظر منزل پر ہے، کوئی دھرنا، الزام یا بیہودہ بات ہمیں اپنی منزل کے حصول سے نہیں روک سکتی۔

(اح)